کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کٹی پہاڑی کے قریب ہونے والے مظاہرے کے دوران فائرنگ سےزخمی ہونے والا عبدالرحمان نامی شخص دم توڑ گیا۔
جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کراچی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق عبدالرحمان کے سر میں گولی لگی تھی، اسے جناح اسپتال مردہ حالت میں لا یاگیا تھا۔
واضح رہے کہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں کٹی پہاڑی کےقریب بچی کی زیادتی کے بعد ہلاکت کے واقعے پر علاقہ مکین سراپا احتجاج تھے۔
بچی کےرشتے دار اور علاقہ مکین میت کے ساتھ کٹی پہاڑی کےقریب احتجاج کررہے تھے۔
صورتحال پرقابو پانے کیلئےرینجرز کی نفری بھی علاقے میں پہنچ گئی، پولیس نے ہوائی فائرنگ کی اورلاٹھی چارج کرکے مظاہرین کو منتشر کیا۔
احتجاج کے دوران فائرنگ سے اور لاٹھی و پتھر لگنے کے نتیجے میں 3 افراد زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے عبدالرحمٰن نامی شخص زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال منتقلی کے دوران ہی چل بسا۔
ایس ایس پی ویسٹ عمرشاہد نے بتایا کہ مقتولہ رابعہ کے والد نے 3افراد کو بطور ملزمان نامزد کیا تھا، جن میں سے 2ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ تیسرے کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
اس سے قبل معصوم رابعہ پرسوں گھر سے کھیلنے نکلی اور لاپتہ ہو گئی،بچی کی لاش پیر کی شام منگھوپیر کی کچرا کنڈی سے ملی تھی۔
بچی کی لاش کو گزشتہ روز عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بچی سے زیادتی ثابت ہوگئی تھی، لاش کا پوسٹ مارٹم عباسی شہید اسپتال میں لیڈی ایم ایل او نےکیا تھا۔
اسپتال ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بچی کو گلے میں پھندا ڈال کر قتل کیا گیا،جبکہ اس کے جسم پر زخم کے نشانات بھی موجود تھے۔