وزیر صحت سندھ سکندر میندھرو نے پراسرار وائرس کے شکار ملیرکے علاقے سعود آباد کے گورنمنٹ اسپتال کا دورہ کیا ،حکام نے انہیں بیماری کے حوالے سے بریفننگ دی،ایم ایس اسپتال کا کہنا تھا کہ مرض پر تحقیق کیلئے بنائی گئی کمیٹی آج سے کام شروع کرےگی ۔
صوبائی وزیر صحت نے کہا کہ ملیر کے علاقے میں پھیلنےوالا مرض چکن گونیا نہیں،وائرس کی تشخیص اب تک نہیں کر سکے ، اسلام آباد سے بھی طبی عملے کو طلب کیا ہے۔
کراچی کے علاقے ملیر میں تیز بخار اور جوڑوں میں درد کی وجہ ڈاکٹروں کی سمجھ سے باہر ہے،صوبائی وزیرصحت گورنمنٹ اسپتال سعودآباد کا دورہ کیا اور مرض کے حوالے سے تفصیل معلوم کی ۔
سکندر میندھرو کا کہناتھا کہ پاکستان میں اس مرض کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا،مریضوں کے نمونے ٹیسٹ کےلیے بھیجے ہیں ۔
ڈاکٹر ریحانہ باجوہ نے کہاکہ گزشتہ 24 گھنٹے میں ایک ہزار سے زائد مریض لائے گئے،ڈاکٹروں نے عوام کو ہدایت کی ہے کہ وہ خود سے اینٹی بائیوٹک کا استعمال نہ کریں۔