سال 2016 کراچی میں ترقیاتی منصوبوں کا سال رہا، کراچی کو پانی کی فراہمی میں اضافے، سیوریج کے پانی کی صفائی ، سڑکوں کی مرمت اور توسیع سے لیکر توسیع اور وسعت تک درجنوں پرو جیکٹس کا آغاز کیا گیا۔
کراچی میں گزشتہ پانچ سالوں سے ترقیاتی کاموں کا پہیہ رکا ہوا تھا ، سابق بلدیاتی نظام کے اختتام پر ترقیاتی کام سائڈ لائن کردیئے گئے تھے لیکن سال 2016 شہر میں نئی صبح لیکر آیا، جس کے بعد ہر طرف ترقیاتی منصو بوں کا جال بچھنا شروع ہوگیا۔سندھ حکومت نے مالی سال 2016 میں کراچی پیکیج کے نام پر 10 ارب روپے مختص کئے، جس کے تحت فلائی اور اور انڈر پاس کی تعمیر، فائر بریگیڈ کے نظام کی اپ گریڈیشن چڑیا گھر کی اپ گریڈیشن، سڑکوں کی تعمیر اور ان میں وسعت شامل ہے۔اس پیکیج کے تحت شہر کی اہم ترین شاہراہوں کی ازسر نو تعمیر کا کام شروع کردیا گیا ہے ، جس میں یونیورسٹی روڈ، طارق روڈ، حب ریور روڈ اور سرجانی ٹاون کی اہم سڑکیں شامل ہیں جبکہ شارع فیصل کو وسیع کرنے، بلوچ کالونی پل کی ری ماڈلنگ، منزل پمپ پر فلائی اور کی تعمیر،سب میرین چورنگی پر انڈر پاس تعمیر سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔ نہ صرف کراچی پیکج بلکہ وفاقی حکومت کی کی جانب سے شہر میں گرین لائن اور سندھ حکومت کی اورنج لائن پر بھی کام جاری ہے۔14 اگست کو 15اعشاریہ254 ارب روپے کی لاگت سے بننے والے فراہمی آب کے بڑے منصوبے کے فور کا وزیراعلیٰ اور گورنرسندھ نے سنگ بنیاد رکھا، اس منصو بے کے لئے سندھ اور وفاقی حکومت پچاس پچاس فیصد رقم فراہم کرے گی،فراہمی کے منصوبے کے 4 کی تعمیر پر ارب روپے کی لاگت آئے گی اور منصوبے کی تکمیل سے 26 کروڑ گیلن یومیہ اضافی پانی کراچی کو ملے گا۔دوسری جانب سیوریج کے پانی کو صاف کرکے سمندر برد کرنے کے لئے ایس تھری منصوبے پر کام شروع کیا گیا تاہم یہ سست روی کا شکار ہے، منصوبے کے تحت واٹر بورڈ سرجانی تا ماڑی پور اور ملیر ندی تا کورنگی تک نکاسی آب کی لائنوں کا جال بچھائے گا،یومیہ 460 ملین گیلن(46کروڑ) کے 4ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں گے۔