وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہم سے پہلے کراچی مقتل بنا ہوا تھا، سندھ میں ڈاکو راج تھا، قاتل کو مقتول اور مقتول کو قاتل کاپتانہیں تھا،بلاول کے بابا کے 5 سال ستیاناس کے سال تھے، مشرف کے آٹھ سال تباہی کے سال تھے۔
انہوں نے گوجرانوالا میں ن لیگ کے ورکرز کنونشن سے خطاب میں مزید کہا کہ پاکستان میں اقتدار پھولوں کی مالا نہیں کانٹوں کی سیج تھی، ہم نے ملک کو سنبھالا، دیوالیا ہونے سے بچایا، ترقی کی راہ پر لگایا۔سعد رفیق نے عمران خان کو مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ لمبو خان کیا تمہیں شرم آتی ہے، ہم آپ کو لمبو گینگ نہیں کہیں گے کہ لوگوں کا تمسخر اڑانا عمران خان کوزیب دیتا ہے، آپ فارغ ہونے والے ہیں،کہتے ہیں دربار لگا ہوا ہے، خان صاحب ہماری جماعت میں کوئی بادشاہت نہیں۔انہوں نے کہا کہ خان صاحب مریم ہماری چھوٹی بہن ہیں، حمزہ ہمارے ساتھی ہیں، باس نہیں،یہ پیپلز پارٹی نہیں کہ 28سال کا لڑکا 68 سال والوں کی قیادت کرے، یہ بنی گالا کا دربار نہیں ہے، ہمارے لیڈر نے ہمیں کبھی نام سے نہیں پکارا، شائستگی سے بات کرتے ہیں،ہمارے لیڈر نے کبھی کسی کو ’تو‘ نہیں کہا اور عمران خان کو کبھی ’آپ‘ کہنا سکھایا نہیں گیا۔
سعد رفیق نے کہا کہ مسلم لیگ عزت والے لوگوں کی جماعت ہے، آپ کی طرح سیاسی آوارہ گردوں کامجمع نہیں ہے، آپ کی طرح بھان متی کا کنبہ نہیں، جس کی کوئی سمت ہی نہیں، جھوٹ بھی بولتے ہو پھر صادق اور امین بھی کہلاتے ہو، ہم تو حساب دینے آگئے تیرا کیا بنے گا، کیوں ہماری زبان کھلواتے ہو،میں نے 2004ء میں 60 لاکھ روپے ٹیکس دیا تھا،تم نے کبھی اتنا انکم ٹیکس نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کسی کمزور اور چبائے جانے والے چنے کا نام نہیں، ہم لوہے کے چنے ہیں، جو چبائے گا اس کے دانت ٹوٹ جائیں گے، پچھلی حکومت نے کوئی کام نہیں کیا، لٹو تے پھٹو کی پالیسی تھی، ہم نے فیصلہ کیا کہ حکومتیں اچھی ہیں یا بری، انہیں ووٹ کی طاقت سے بھیجیں گے،ہمارا فیصلہ تھاکہ ڈنڈے سوٹے سے زرداری صاحب کی حکومت کو نہیں بھگائیں گے ۔
سعد رفیق نے کہا کہ اقتدار پھولو کی مالا نہیں کانٹوں کی سیج تھا،پاکستان کو چلانے کے لیے حوصلہ، تدبر، دانش چاہیے، اس دوسرے لیڈر کا نام بتائیں جس کے پاس جنوبی ایشیاء میں نوازشریف جتنا تجربہ ہو، آج ملک ترقی کی راہ پر ہے، زرمبادلہ کے ذخائر ریکارڈ سطح پر ہیں،اگر میاں صاحب کی حکومت نہ گرائی جاتی تو جہاں آج ملک کو لائے ہیں، دس بارہ سال پہلے لےآتے، نواز شریف کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے سپر پاورز کو ناں کردی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ ایک جگہ ٹکتے کیوں نہیں، اپنے صوبوں میں تو تم نے کچھ نہیں کیا، جب 2018ء میں لوگوں کے پاس جاؤ گے تو لوگ ووٹوں کے نہیں کسی اور چیز کے ہار تمہارے گلے میں ڈالیں گے،ان کے دھرنے کی وجہ سے چین کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا، سارے منصوبے ایک برس لیٹ ہوئے، عمران خان تمہارے بچے باہر پڑھتے ہیں، ان کا خرچہ کون اٹھاتا ہے ، بتاؤ عمران خان تمہارا کاروبار کیا ہے ؟یہ اللے تللے کدھر سے پورے کرتے ہو؟تم نے پی ٹی آئی کے بیرون ملک سے آئے پیسے کا حساب نہیں دینا، وہاں تو بڑی تکلیف ہوتی ہے، دوسروں سے استعفیٰ مانگتے ہو۔سعد رفیق نے کہا کہ خیبر بینک پر ڈاکا ڈالا گیا نہ سراج الحق کو نظر آیا نہ عمران خان کو نظر آیا،جنہیں کرپٹ کہہ کر نکالا انہیں سال بعد دوبارہ ساتھ ملالیا،بڑے بڑے جھوٹے دیکھے، عمران خان جیسا جھوٹا نہیں دیکھا، کتنے دن جھوٹ کا چورن بیچو گے،آپ نے کیا کیا ہے، باتیں کیں، ہماری ٹانگیں کھینچیں لیکن کوئی مثبت کام نہیں کیا،ہم تو چاہتے ہیں کہ یہ بچ جائیں لیکن یہ سیاسی طورپر بچیں گے نہیں، سطحی آدمی ہیں تدبر سے عاری شخص قوم کا رہنما نہیں بن سکتا۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج کل ایک اور کھلاڑی میدان میں ہے ، جس نے اپنا نام ہی بدل لیا ہے،سمجھ نہیں آتا کہ ایک زرداری بھٹو کیسے بن سکتا ہے،میں بلاول زرداری کا شکر گزار ہوں کہ وہ پنجاب میں آئے ہیں، ہمارے خلاف جلسے کررہے ہیں،ہم چاہتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کچھ تو اپنے ووٹ واپس لے لے، بلاول جتنی محنت پنجاب میں کریں گے ہمار ےکام آئے گی،ان کا خیال ہے کہ وہ اپنی جماعت کا کام کررہے ہیں، ہمارا خیال ہے کہ وہ ہمیں فائدہ پہنچارہے ہیں،بلاول میاں ، ہم بھی سندھ میں دستک دینے والے ہیں
سعد رفیق نے پاناما پیپرز کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاناما پیپر میں کوئی صداقت نہیں، اس پر صرف سیاست کی جارہی ہے،2018ء دور نہیں، یہ چاہتے ہیں کہ ہماری قیادت کو داغدار کریں اور الیکشن آجائے،ان کا ایجنڈا ہے کہ پاکستان کو نقصان ہوتا ہے تو ہو، لیکن نواز شریف کو نقصان ہونا چاہیے،عمران خان آپ نے خیبر پختونخوا کی ساری کا بینہ کو دھرنے کے دوران126 دن یرغمال بناکر رکھا ، یہ کہتے ہیں کہ ریلوے کا وزیر توجہ نہیں دیتا، اپنی بغل میں کھڑے وزیر کو بلوالیں اور ایکسپرٹس سے انٹرویو کروالیں،سات آٹھ سال سے گالیاں دے رہے ہو، ہم سن رہے ہیں،عزت کریں گے تو عزت کرائیں گے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ تنقید کریں، آئینہ دکھائیں، ایشوز پر اپوزیشن کریں،جھوٹ الزام اور دھرنے کی سیاست بند کریں،آپ تو سوکن کی طرح ہیں جو ہر بات پر پھڈا ڈالتی ہے،شیخ رشید صاحب ! کیا آپ نے ن لیگ کا ٹکٹ نہیں مانگا تھا، کارکنوں نے کہا تھا کہ ٹکٹ نہ دینا، یہ جیت کر دھوکا دیں گے،دو جھوٹے اکٹھے ہوگئے ہیں، ایک سنگل سیٹر ہیں اور دوسرے سنگل سیٹر ہونے والے ہیں۔سعد رفیق مزید کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے دوستوں سے گزارش ہے کہ آپ اپنا فیصلہ کرلیں،آپ آزاد کشمیر میں خواہش کرکے ہمارے اتحادی بنے ہیں، کے پی کے میں آپ عمران کے اتحادی ہیں،آپ کا کونسا اتحادی غلط ہے؟جلنے والے جلتے رہ جائیں گے پاکستان آگے بڑھ جائے گا۔