کراچی میں تیزدھار آلے سے حملے کے وار جاری ہیں،کراچی کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی انتظامات بڑھادیئے گئے ہیں، ضلع وسطی میں 25 خواتین اہلکار کو مختلف مقامات پر تعینات کردیا گیا ہے۔
کراچی کے علاقے ایف بی ایریا بلاک 9 میں تیز دھار آلے کے حملے سے زخمی ہونے والی 15سالہ اریج پرحملے کی تفتیش میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی، تفتیشی حکام کے مطابق اریج کے بھائی نے اپنے بیان میں 125 موٹر سائیکل پر سوار ہیلمٹ پہنے حملہ آوور کا ذکر کیا ہے، تاہم حملے کی جگہ سے ہی سی سی ٹی وی کیمرا ملا اور نہ ہی روٹ کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں ملزم کی نشاندہی ہو سکی ہے۔
دوسری جانب ضلع وسطی میں 25 سادہ لباس خواتین پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا گیاہےجبکہ 50 پولیس اہلکاروں کی اضافی نفری بھی تعینات کردی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ضلع شرقی سے وسطی کے داخلی اور خارجی راستوں پر رش کے اوقات میں ایس ایچ او اور ایس ڈی پی او سطح کے افسران کڑی نگرانی کریں گے۔ ڈی آئی جی شرقی سلطان خواجہ کاکہنا ہے کہ منڈی بہاولدین سے گرفتار ہونے والے ملزم وسیم کو کراچی لانے کےلئے قانونی تقاضے پورے کئے جارہے ہیں،تاہم ملزم وسیم کے بیانات سے شبہ ہوتا ہے کہ وہ خواتین پر حملے میں ملوث نہیں ہے۔