حادثہ ڈرائیور کی غفلت اور تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ، حادثے کے بعد اہل علاقہ کا شدید احتجاج
کراچی: کراچی کی خستہ حال بسیں بے لگام ہوگئیں ، اناڑی ڈرائیور بھی انسانی زندگیاں کچلنے لگے ، کل یونیورسٹی روڈ پر چار افراد سے زندگی چھینی آج پٹیل پاڑہ پر ایک طالبعلم کو موت کی نیند سلا دیا ، حادثے کے بعد ڈرائیور فرار ہو گیا ۔
کراچی میں تیز رفتاری اور اناڑی ڈرائیورز کے باعث حادثات کی شرح بڑھ گئی ۔ شہر میں حادثات کے ذمہ دار ٹرانسپورٹ مافیا کو لگام ڈالنے والا کوئی نہیں ، بے لگام ڈرائیورز جب چاہتے ہیں سڑک پر معصوم زندگیوں کو کچل کر فرار ہو جاتے ہیں ، نہ انہیں سزا ملتی ہے نہ ہی کوئی کارروائی عمل میں آتی ہے ، آج ایک اور خونی بس نے پٹیل پاڑہ کے علاقے میں انڈس یونیورسٹی کے 25 سالہ طالبعلم غلام اللہ کو کچل کر موت کی نیند سلا دیا ، حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا ، حادثے کے بعد ڈرائیور فرار ہو گیا ۔
مشتعل افراد نے بس کے شیشے توڑ دیئے ۔ گذشتہ روز یونیورسٹی روڈ پر بس نے فٹ پاتھ پر کھڑے چار افراد سے جینے کا حق چھین لیا جس میں اردو یونیورسٹی کی تین طالبات شامل تھیں ۔ ڈرائیور حادثے کے بعد بھاگ گیا جسے ابھی تک گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔ شہر قائد میں آئے دن بڑھتے حادثات پر قابو پانے کیلئے دعوے تو بہت کئے جاتے ہیں لیکن اقدامات کہیں نظر نہیں آتے ، آخر کب تک اناڑی ڈرائیورز انسانی جانوں سے کھیلتے رہیں گے ۔
– See more at: http://urdu.dunyanews.tv/index.php/ur/Pakistan/374509#sthash.UOigF3Sx.dpuf