انقرہ میں روسی سفیر کارلوف کا قتل ترکی کی تاریخ میں کسی سفیر کا پہلا قتل ہے،جس وقت روسی سفیر کو قتل کیا گیا،اس وقت روس میں صدرپیوٹن ایک سابق روسی سفارتکار ہی کا لکھا ڈرامہ دیکھنےتھیٹرجارہےتھے ۔
اس سے قبل استنبول میں تعینات اسرائیل کےقونصل جنرل کو1971میں اغواکرکےقتل کیاگیاتھا ،افراہیم الروم کوبائیں بازوکےشدت پسندوں نےمطالبات کی منظوری کےلیےاغواکیاتھا،ناکامی پرگولی ماری جبکہ 2003 میں استنبول میں برطانیہ کےقونصل جنرل راجرشارٹ قونصلیٹ پربم حملےمیں ہلاک ہوئےتھے۔انقرہ میں قتل کیے گئے روسی سفیر ، اکثر تقاریب میں کسی محافظ کے بغیر اہلیہ کے ساتھ شرکت کرتے تھے ۔حملہ آور نے فائرنگ کرکے اسٹیج خالی کرادیا اور پھر روسی سفیر پر گولیاں چلادیں ۔روسی سفیر کے آخری الفاظ تھے’’تباہ کرناہمیشہ آسان،تعمیرہمیشہ مشکل ہوتی ہے‘‘۔مقتول سفیرکارلوف نےترکی سےپہلے3عشروں تک شمالی کوریامیں خدمات انجام دیں ۔