اسلام آباد(ایس ایم حسنین)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا پہلا فیصلہ ہی متنازع صورتحال سے دوچار ہوچکا ہے۔ اپوزیشن کی پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ نے تحریک کا آغاز کوئٹہ جلسے سے کرنا تھا جس کیلئے پہلے 11اکتوبر کی تاریخ رکھی گئی تھی لیکن جمعیت علمائے اسلام نے بغیر کوئی وجہ بتائے اپنے طور پر ہی جلسہ ملتوی کر کے 18 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی۔ جس پر پاکستان پیپلز پارٹی نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ جلسے کی تبدیلی کا فیصلہ جمیعت علمائے اسلام نے اپنے طورپر کیا ہے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیااور نہ ہی پیشگی طورپر ہمیں اس بارے میں کوئی اطلاع دی گئی ہے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ کے تنظیمی ڈھانچے پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں۔ ذرائع جے یو آئی ف کا کہنا ہے کہ جلسے کی تاریخ میں تبدیلی بدنیتی نہیں بلکہ سب کی سہولت کےلیے تبدیل کی۔ اپوزیشن اتحاد قومی مفاد میں ہے، اسے ہر قیمت بچایا اور آگے بڑھایا جائے گا۔ واضح رہے کہ 18 اکتوبر پاکستان پیپلز پارٹی کیلئے انتہائی اہم دن ہے ۔ اس دن 18اکتوبر 2007 کو کراچی میں کارساز کے قریب محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کی ریلی پر حملہ ہوا تھا جس میں بڑی تعداد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ورکرز شہید ہوئے تھے اور اس دن کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی یو شہدائے کارساز منائیگی اور اس موقع پر بڑے جلسے کا اعلان کیا جاچکا ہے۔
امید ہے دیگرمسائل کی طرح یہ معاملہ بھی آج اسٹیئرنگ کمیٹی میں حل کرلیا جائے گا۔یاد رہے کہ 29 ستمبر کو پی ڈی ایم نے بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں 11 اکتوبر کو پہلا جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اپوزیشن جماعتوں کا مشترکہ جلسہ اب 18 اکتوبر کو کوئٹہ میں ہوگا جس سے مریم نواز، مولانا فضل الرحمان اور بلاول بھٹو خطاب کریں گے۔
حکومت کےخلاف اپوزیشن جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ(پی ڈی ایم) میں جلسے کی تاریخ پر اختلافات سامنے آگئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم میں اختلاف کوئٹہ کے جلسے کی تاریخ پر ہوا ہے۔ پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی نے جلسہ 11 اکتوبر کو کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن جے یو آئی اور پی کے میپ نے اپنے طور پر جلسہ 18 اکتوبر تک ملتوی کردیا۔
جلسوں کی تاریخ کے متعلق حتمی فیصلہ کرنے کیلئے پی ڈی ایم کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہوگا جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور اپوزیشن کی آئندہ کی حکمت عملی پرغور کیا جائے گا۔
حکومت مخالف تحریک اور احتجاجی جلسوں کا شیڈول بھی زیر بحث آئے گا۔ اسٹیئرنگ کمیٹی احتجاجی تحریک کے پروگرام کو حتمی شکل دے گی۔ پی ڈی ایم کے صوبائی اور ضلعی سطح پر ڈھانچے کی تشکیل پر غور کیا جائے گا۔