اسلام آباد(ایس ایم حسنین) ہمیں ان اصولوں اور مقاصد کو دیکھنا ہو گا جن کے باعث، اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے کی بنیاد رکھی گئی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ سے خطاب کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اگر ہم نظر دوڑائیں تو ہمیں بہت سے ایسے تنازعات نظر آئیں گے جو حل طلب ہیں ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دو تنازعات ان میں نمایاں طور پر دکھائی دیں گے جو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہیں ان میں ایک مسئلہ کشمیر اور دوسرا مسئلہ فلسطین ہے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے اپنے خطاب میں جہاں اقوام متحدہ کی کامیابیوں کا ذکر کیا وہاں ان کی تنازعات کی طرف توجہ دلائی۔اقوام متحدہ ہو، سلامتی کونسل ہو انہیں یہ دیکھنا چاہئیے کہ اگر ان تنازعات کے حل کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تو کیوں نہیں ہوئی؟ اور ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ان کا کہنا ہے کہ میرا نقطہ ء نظر یہ تھا کہ آج اقوام متحدہ کی پچھترویں سالگرہ کے موقع پر ہمیں اپنے گریبانوں میں جھانکنا چاہیے۔دوسری جنگ عظیم کے بعد امن و استحکام اور تنازعات کا حل کیلئے ایک عالمی پلیٹ فارم کی اشد ضرورت محسوس کی جا رہی تھی جو اس ادارے کی بنیاد بنی ۔