برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے زیراہتمام یہاں یورپی پارلیمنٹ میں’’کشمیر۔ای یو ویک‘‘ تقریبات چودہ ستمبر بروز پیر شروع ہوں گی اور اٹھارہ ستمبر بروز جمعہ تک جاری رہیں گے۔ اس بار کشمیرای یو ویک کو’’یک زبان ہوکربولیں‘‘ کا موضوع دیا گیا ہے۔
تقریبات میں اراکین پارلیمنٹ، سیاسی اورسماجی شخصیات، دانشوروں اورمعاشرے دوسرے طبقات سے تعلق رکھنے والے اہم افراد کو مدعوکیاگیاہے۔یورپی پارلیمنٹ میں اس پروگرام کے میزبان رکن ای یو پارلیمنٹ ڈاکٹرسجادکریم ہوں گے۔ ان تقریبات میں دوبڑی کانفرنسیں شامل ہوں گی جن میں موجودہ صورتحال خصوصا تشدد، قتل وغارت، جنسی تشدد، جبری گم شدگی، اظہاراورتقریر کی آزادی پر پابندی، کشمیرکے مسئلے کا پائیدارحل اور خطے میں ترقی کے امکانات پر روشنی ڈالی جائے گی۔اس کے علاوہ کشمیرکی ثقافتی ، آرٹ ، دستکاری، منسوجات اورکشمیری صحافیوں کی تصاویر پرمبنی نمائش بھی شامل ہے۔ یہ تقریبات پورا ہفتہ جاری رہیں گی۔
ان تقریبات کے انعقادکے سلسلے میں کشمیرکونسل ای یو کے ساتھ یورپ کی دیگرکشمیری تنظیمیں خصوصاورلڈ کشمیرڈائس پورہ الائنس، کشمیریورپین الائنس ناروے، کشمیرکمیٹی سویڈن، کشمیرسنٹر ہالینڈ، فری کشمیرآرگنائزیشن اور کشمیرویلفیئرسوسائٹی فرانس تعاون کررہی ہیں۔کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضاسید نے اپنے ایک بیان میں بتایاکہ ان تقریبات کا مقصد مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگرکرناہے اور مسئلہ کشمیرکے حوالے سے آگاہی پیداکرناہے۔ علی رضا سید نے بتایاکہ اس دفعہ یہ تقریبات زیادہ اہم ہیں کیونکہ گذشتہ چند ہفتوں کے دوران کنٹرول لائن پر بھی فائرنگ اور تشددکے واقعات میں اضافہ ہواہے۔
زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ نئی دہلی نے اسلام آبادکے ساتھ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات سے انکارکردیاہے۔ خطے میں دو ایٹمی طاقتوں کے مابین جنگ کا خطرہ ہے ۔علی رضاسید نے کہاکہ یورپی یونین کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اوریہ یونین دونوں ممالک کو یہ باور کراسکتی ہے کہ مذاکرات کے علاوہ کوئی بھی دوسری آپشن خطرناک ہوگی۔انھوں نے خبردار کیاکہ اگر ہم نے کچھ نہ کیاتو بنددروازوں سے جودنیامیں خلاپیداہوگا اس کو انتہا پسند پر کر سکتے ہیں۔