لندن برطانیہ: کشمیر کونسل کی مخصوص نشتوں پر اورسز کشمیری نزاد صحافیوں کو نمائندگی دیجائے اس کے لئے ضروری ہے کہ بیرون ملک کشمیر کونسل کی نشستوں میں اضافہ کیا جائے، ان خیالات کا اظہار کشمیر پریس کلب لیوٹن اینڈ وٹنورڈ کے صدر کامران عابد نخاری، نائب صدر تیمور لون، سرپرست اعلی نواز مجید کشمیر ی ، جنرل سیکرٹری ایل اے خان نے مشترکہ اجلاس میں کیا ۔
دوران اجلاس کشمیر پریس کلب کے صدر کامران عابد بخاری نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو یورپ و برطانیہ و دیگر عالمی اداروں میں اجاگر کرنے کیلئے اورسز کشمیر ی صحافیوں کا اہم رول ہے ۔ آج کا دور الیکٹرانک میڈیا کا دور ہے۔ تحریک آزاد کشمیر اور میڈیا لازم ملزم ہیں ۔ آزاد کی تحریکوں سوشل میڈیا کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا، کامران عابد بخاری نے کہا کہ یورپ و برطانیہ و دیگر ممالک میں مسئلہ کشمیر کو دبانے اور تحریک آزادی کشمیر کو دہشت گردی میں تبدیل کرنے میں بھارتی لابی بہت سرگرم ہے۔
بھارت کشمیر کی مخالف سرگرمیوں کو رد کرنے اور مسئل کشمیر کو اس کے اصل تناظر پیش کرنے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت ازاد کشمیر کونسل میں اورسز کشمیری نزاد صحافیوں کو نمائیندگی دے۔
اس وقت اورسز کشمیری نزاد صحافی بلا تنخواہ تحریک ازادی کشمیر کیلئے کام کررہے ہیں اس وقت برطانیہ و یورپ میں مشیروں اور ایڈوائز کی ضرورت نہیں ، ضرورت ہے تو مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کیلئے اورسز کشمیری صحافیوں کو کشمیر کونسل میں نمائندگی دیجائے تاکہ وہ باہمی منظم ہو کر مسئلہ کشمیر پر کام کر سکیں۔
کلب لیوٹن ووٹنورڈ کے نائب صدر تیمور لون نے دوران اجلاس اظہار خیال کرت ہوئے کہا کہ کشمیر کونسل میں اورسز کشمیری نزاد صحافیوں کیلئے اضافی سیٹوں کی تعداد نظریہ ضرورت ہے اور قلم کی آواز بندوق کی گولی سے زیادہ آثر رکھتی ہے ۔ انہوں ے کہا کہ برطانیہ اور یورپ ذرائع ابلاغ کے مرکز ہیں تحریک آزادی کشمیر کے خلاف بھارتی ذرائع ابلاغ کی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے ایک موثر لابی کی ضرورت ہے وقت کا تقاضہ ہے کہ حکومت آزاد کشمیر برطانیہ میں اورسز کشمیر نزاد صحافیوں کو کشمیر کونسل میں نمائندگی دینے کیلئے موثر اقدامات کرے ۔
اس وقت برطانیہ میڈیا پر بھارتی لابی چھائی ہوئی ہے۔ کشمیر پریس کلب کے سرپرست اعلی نواز کشمیری نے کہا کہ اس وقت اورسز کشمیر نزاد صحافی بلا معاوضہ مسئلہ کشمیر پر عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے کیلئے کام کر رہے ہیں۔ کشمیر کونسل میں نمائندگی ملنے کی صورت میں اورسز کشمیر ی صحافی مسئلہ کشمیر کے حوالے سے ایک ذمہ دار کردار ادا کر یں گے، کیونکہ اورسز کشمیر ی تحریک آزادی کشمیر کے بہترین تعبیرہیں ۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ جیسے مجہوری معاشرے میں میڈیا کے نمائندوں کو اہم مقام حاصل ہے اس طرح آزاد کشمیر حکومت پر ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ مظلوم کشمیریوں کی حمایت اور مسئلہ کشمیر پر والمی حمایت حاصل کرنے کیلئے صحافیوں کو مزید متحد ہو کر کام کرنے ضرورت ہے اس پر حکومت آزاد کشمیر اپنی پالیسی میں تبدیلی لائے اور مسئلہ کشمیر پر موثر کردار ادا کرتے ہونے کیلئے اورسز کشمیری نزاد صحافیوں کو اعتماد میں لے اور انہیں کشمیر کونسل میں آضافی نشستوں کی تعداد میں آضافہ کرے اور اورسز کشمیریوں کو کشمیر کونسل میں نمائندگی دے۔