بڈاپسٹ (پ۔ر) کشمیر کونسل یورپ (ای یو) نے مسئلہ کشمیر پر اپنے ایک ملین دستخطی مہم کے سلسلے میں ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ میں ایک روزہ کیمپ لگایا۔بڑی تعدادمیں ہنگری کے باشندوں نے مہم کی دستاویزپر دستخط کرکے مظلوم کشمیریوں سے اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔ یورپ میں کشمیرکونسل ای یوکی طرف سے ایک ملین دستخطی مہم ایک عرصے سے جاری ہے۔ ابتک اس مہم کے دوران جس کا آغاز بلجیم سے ہوا تھا، یورپ کے متعدد ممالک میں لوگوں سے کشمیریوں کی حمایت میں دستخط لئے جاچکے ہیں۔اس مہم کو یورپی ممالک میں متعدد مقامی این جی اوز اور سماجی کارکنوں کی حمایت و معاونت حاصل ہے۔
ہنگری کے بعد منگل دس مئی کو سلواکیہ کے دارالحکومت براٹیسلاویا اور بدھ گیارہ مئی کو آسٹریا کے دارالحکومت ویانامیں بھی ایک ایک روزکیمپس لگائے جائیں گے۔ اس موقع پر چیئرمین کشمیرکونسل ای یوعلی رضاسید جو مہم کے منتظم بھی ہیں، نے کہاکہ ہنگری میں مہم بہت کامیاب رہی ہے اور امید ہے کہ یہ مہم کامیابی سے اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ایک ملین دستخط مکمل نہیں ہوجاتے۔انھوں نے بتایاکہ اسس سے قبل یورپ میں جہاں جہاں بھی کیمپ لگائے گئے ، لوگوں نے کافی دلچسپی ظاہرکی اور ہمیں بہت پذیرائی ملی۔
یادرہے کہ اس ایک ملین دستخطی مہم کا مقصدیورپی ممالک سے دس لاکھ دستخط جمع کرکے مسئلہ کشمیرخصوصاً مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کے معاملے کو یورپی پارلیمنٹ کے اندر پیش کرناہے تاکہ اس تنازعے کو زیادہ سے زیادہ اجاگرکیاجاسکے اور مقبوضہ کشمیرمیں جاری بھارتی مظالم کو روکاجاسکے۔
چیئرمین کشمیر کونسل یورپ علی رضاسید نے مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال پر سخت تشویش ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ بھارتی سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مقبوضہ وادی میں بے گناہ لوگوں کاماورائے عدالت قتل عام، نوجوانوں او رسیاسی رہنماؤوں کی بلاوجہ گرفتاریاں اوربے جا گھر گھر تلاشی جیسے بہیمانہ اقدامات جاری ہیں۔
انھوں نے عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ اور یورپی یونین سے درخواست کی کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکوائیں اورمسئلہ کشمیرکے کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق پرامن حل کے لیے اقدامات کریں۔