counter easy hit

کشمیر کا تنازعہ : اسفند یار ولی بھی میدان میں آگئے ، ایسی بات کہہ دی کہ پوری قوم ہکا بکا رہ گئی

Kashmir dispute: Asfandyar Wali also arrived in the field, saying that the whole nation was shocked

پشاور(ویب ڈیسک ) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ کشمیر اور افغانستان سمیت تمام حل طلب مسائل پر جذبات کی بجائے ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے، بنیادی مسئلہ پاکستان کی بقاء ہے، ذرا سی غلطی سے افغانستان کا امن عمل سبوتاژہو سکتا ہے، خطے کی موجودہ صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اے این پی نے کشمیر سمیت ہر بارڈر کے حوالے سے ہمیشہ امن کی بات کی ہے، مسائل جنگ سے حل نہیں ہو سکتے،کشمیر پر ہمارا مؤقف واضح ہے،مسئلہ کا واحد حل استصواب رائے کے ذریعے ممکن ہے اور جو بھی اسے سبوتاژ کرے گا وہ امن کے خلاف قدم تصور ہو گا، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قرارداد بھی شملہ معاہدے کی بنیاد تھی اور شملہ معاہدے کے تحت یہ تنازعہ دونوں ملکوں کا باہمی معاملہ ہے اور وہی اس کا بات چیت سے کوئی حل تلاش کریں گے۔اسفندیار ولی خان نے کہا کہ استصواب رائے کے حق کے لیے کشمیریوں کی عظیم قربانیوں کو کسی صورت میں نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور بین الاقوامی برادری کو کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردوں کی روشنی میں اْن کا حق دینا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ہم افغانستان کے حوالے سے بھی یہی مؤقف رکھتے ہیں،امن مذاکرات ہر قیمت پر کامیاب ہونے چاہئیں اور خطے میں بڑھتے ہوئے مسائل حل کرنا ہونگے، انہوں نے کہا کہ جتنی توجہ آئج کشمیر کے معاملے پر مرکوز ہے، افغانستان کا مسئلہ بھی اتنی ہی توجہ کا طالب ہے، اگر افغانستان کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے تو پاکستان کو اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہئے،اسی میں ملک اور خطے کا فائدہ ہے،انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بقا بنیادی ضرورت ہے، ہٹ دھرمی سے مذاکراتی عمل کو نقصان پہنچے گا جس سے پورا خطہ شام کی طرح جنگ کا ایندھن بن جائے گا۔انہوں نے واضح کیا کہ خطے میں دیرپا امن کیلئے ایسا موقع ضائع نہیں کرنا چاہئے ورنہ خطے میں سفارتی سطح پر بڑا اپ سیٹ ہو سکتا ہے، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ ابھی سے ہر قدم پھونک پھونک کو اٹھانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ عقل مند اور ذی شعور قومیں ہمیشہ مسائل کو الجھانے کی بجائے انہیں جڑ سے ختم کی جانب پیش قدمی کرتی ہیں۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website