اسٹراسبرگ (پ۔ر) رکن یورپی پارلیمنٹ ڈاکٹرسجاد کریم نے کہاہے کہ کشمیرکی تازہ ترین صورتحال کے تناظر میں یورپی یونین کے لہجے میں قابل توجہ تبدیلی آئی ہے۔
برطانیہ سے تعلق رکھنے والے رکن یورپی پارلیمنٹ سجادکریم نے یورپی یونین کی خارجہ امور سے متعلق اعلیٰ نمائندہ مس فدریکا موغرینی کوایک خط لکھ کر مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر سخت تشویش ظاہرکی تھی اوران مظالم کو روکوانے کے لیے یورپی یونین کی طرف سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیاتھا۔
سجادکریم کاکہناہے کہ مس موغرینی کا جواب یورپی یونین کے روایتی موقف کی طرح نہیں کہ یونین اس وقت تک مسئلہ کشمیرمیں ملوث نہیں ہوسکتی جب تک پاکستان اور بھارت دونوں اس کام کے لیے اسے درخواست نہیں کرتے۔
بقول ان کے، یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ نے کہاہے کہ مسئلہ کشمیرکے حوالے کشمیرکے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ شامل کیاجائے۔یہ تبدیلی کشمیریوں کے موقف کومزید مضبوط کرے گی۔
مس موغرینی نے اپنے جوابی خط میں لکھاہے کہ کشمیرپر پاکستان اور بھارت کے مابین امن عمل خصوصاًمذاکرات کی حمایت کرنا یورپی یونین کا دیرینہ موقف ہے ۔انھوں نے یہ بھی کہاکہ کشمیریوں کو بھی اس عمل میں شامل کیاجاناچاہیے۔
یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ نے یہ بھی یقین دلایاکہ یورپی یونین خطے کی صورتحال کو مونیٹرکرتی رہے گی۔ اسٹراسبرگ میں یورپی پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے سجادکریم نے مس موغرینی کے خط کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ کشمیریوں کو جان لیناچاہیے کہ ان کی مشکلات کو نظر انداز نہیں کیاجارہا۔
اب یورپی یونین کے لہجے میں نمایاں تبدیلی آئی ہے جو ان کے موقف کو تقویب پہنچائے گی۔