کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں کشمیری آج یوم حق خود ارادیت منارہے ہیں، عوامی احتجاج کو روکنے کے لیے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی حکومت نے سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق سمیت بیشتر حریت قیادت کو نظربند کردیاہے۔
یوم حق خود ارادیت کے موقع پر کشمیریوں نےبھارتی تسلط سے آزادی حاصل کرنے تک جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا عادہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 1949 میں آج ہی کے روز قرارداد منظور کی تھی جس کے مطابق کشمیریوں کو یہ حق دیا گیا تھا کہ وہ اپنی مرضی کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ اس دن کی یاد میں دنیا بھر میں کشمیری ہر سال 5 جنوری کو یوم حق خود ارادیت مناتے ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق حریت رہنما اور جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے اپنے بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیا ہے، جہاں لوگوں کو گرفتار کرنا، حریت رہنماؤں کو نظربند کرنا اور کرفیو اور پابندیاں لگانا روز کا معمول بن گیا ہے۔