counter easy hit

کشمیر ،پاکستان کو دینے کی آفر کرنے والے بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج کے ساتھ کیا سلوک ہوا؟

کشمیر ،پاکستان کو دینے کی آفر کرنے والے بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج کے ساتھ کیا سلوک ہوا؟

 Kashmir, Pakistan has dealt with a former judge of the Supreme Court to offer?


Kashmir, Pakistan has dealt with a former judge of the Supreme Court to offer?

 

 

 

 

 

 

 

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)دو روز قبل بھارتی سپریم کورٹ کے سابق جج مرکنڈے کتجو نے پاکستان کو کشمیر کے ساتھ بہار بھی لینے کی پیشکش کی تھی جس پر انہیں سخت ری ایکشن کا سامنا کرنا پڑا تھا۔بھارتی عوام کا جنون دیکھتے ہوئے کتجو نے اپنے بیان کو مذاق قرار دیا تھا لیکن اس کے باوجود اب تک انہیں سکون کا سانس لینے نہیں دیا جا رہا۔ کتجو نے فیس بک پر ہی نہ صرف اپنے بیان کو مذاق قرار دیا بلکہ مذاق کو آگے بڑھانے کی ٹھانی اور بہاری شہریوں کو کہا کہ ان پر مقدمہ چلایا جائے۔ بلکہ یہ مقدمہ بھی اقوام متحدہ کی عدالت میں چلنا چاہیے۔ان کے خلاف تازہ ترین کاروائی میں ملک کی بے حرمتی کا مقدمہ درج کر دیا گیا ہے۔ یہ مقدمہ جے یو ڈ ی ایم ایل سی کی درخواست پر درج کیا گیا۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پاکستان کو کشمیر اور بہار دینے کی پیشکش کر کے کتجو نے ملک کی سلامتی کی بے حرمتی کی ہے۔ایک اور درخواست میں چیف منسٹر نتیش کمار کے احتجاج کے جواب میں مذاق کو مزید بڑھانے پر ان پر مقدمہ کی درخواست کی گئی ہے۔ کتجو کو آئی پی سی کی آرٹیکل 124 اے کے تحت بک کیا گیا ہے۔ یہ خبر شاشتری نگر پولیس سٹیشن کے ایس ایچ او برندرا پرتاب نے میڈیا کو بتائی۔ جے ڈی یو ایم ایل سی کے ترجمان نیرج کمار نے کتجو کے خلاف ملکی سلامتی کی بے حرمتی کرنے پر تھانے میں شکایت درج کروائی تھی۔ ایک وکیل اروند کمار نے پٹنا چیف جوڈیشل میجسٹریٹ اوم پرکاش کے دفتر میں بھی کتجو کے خلاف دورخواست دی۔ کتجو کے خلاف آئی پی سی کی دہارا 500، 501 اور 502 کے تحت بھی درخواستیں جمع کروائی گئی ہیں۔چیف منسٹر نتیش کمار نے کہا تھا کہ کتجو جی اپنے آپ کو بہاریوں کا مائی باپ سمجھنے لگے ہیں۔ اس پوسٹ پر ڈپٹی چیف منسٹر تیجسوی پرساد یادو ، اور سابقہ چیف منسٹر جتن رام منجھی نے بھی سخت ری ایکشن دکھاتے ہوئے کتجو کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website