پیرس (اشفاق علی سے ) ستائیس اکتوبر ،یوم سیاہ، پوری دنیا میں کشمیری سراپا احتجاج، فرانس میں مقیم کشمیری و پاکستانی کمیونٹی نے بھی ستائیس اکتوبر کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا، اس سلسلے میں یوم سیاہ کی تقریب کشمیری راہنما زاہد ہاشمی کی میزبانی میں پاکستانی ایمبیسی پیرس میں منعقد ہوئی جس میں بڑی تعداد میں کشمیری و پاکستانی کمیونٹی نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان غالب اقبال نے کہا دنیا میں امن کے قیام کے لئے مسئلہ کشمیر اور فلسطین کا حل کیا جانا انتہائی ضروری ہے ۔ کشمیر زیادہ اہمیت کا حامل اور مسئلہ کشمیر کی طرف توجہ دی جانی انتہائی ضروری اسلئے بھی ہے کہ کشمیر ایٹمی ریجن میں آتا ہے اور کسی بھی وقت دنیا کی خاموشی کسی بڑے نقصان کا باعث بن سکتی ہے ۔ ہمیں دنیا کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرنے پر مجبور کرنا پڑے گا۔
آج دنیا کے ساتھ ہندوستان کے ساتھ کاروباری مراسم ہیں اسلئے وہ کاروباری مراسم مسئلہ کشمیر کی نظر اندازی کا باعث بن رہے ہیں لیکن کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کی بڑ ی تعداد یورپ میں آباد ہے اور اگر آپ اپنے یہاں پر ووٹوں سے جمہوری اور بنیادی اور جائز حق مانگیں گئے تو دنیا آپ کا جائز حق نہیں روک سکتی۔ کشمیر میں انسانی حقو ق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں اور مسئلہ کشمیر کا حل کیا جانا ایک جائز مطالبہ ہے اور اگر یہاں پر ہر کوئی اپنے ایم پی ، کونسر سے کشمیر پر بات کرے تو ایک دن دنیا کشمیر کی طرف توجہ دینے پر مجبور ہو سکتی ہے۔
کشمیری عوام کے جذبے اور حوصلے کا نتیجہ ایک دن ضرور نکلے گا اور دنیا کو اس مسئلہ کے حل کے لئے کردار ادا کرنا ہی پڑے گا۔ کشمیری راہنما زاہد ہاشمی نے ستائیس اکتوبر کا دن یوم سیاہ کے طور پر منانے کا پس منظر اور کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم پر مبنی ایک تفصیلی خطاب کیا۔ زاہد ہاشمی کا کہنا تھا کہ قائد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور کشمیری و پاکستانی قوم نے امریکہ ، یورپ میں ملین مارچ کر کے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب کر دیا ہے ۔ دنیا کو پتہ چل چکا ہے کہ بھارت نے کشمیری قوم کو جابرانہ غلام بنا رکھا ہے جو کسی بھی جمہوریت کے منہ پر طمانچہ کی حیثیت رکھتا ہے۔
بھارت اگر جمہوری ملک ہے تو کشمیریوں کو ان کا بنیادی اورجمہوری حق دینے میں دیر نہ کرے۔ کشمیری قوم نے گزشتہ نصف صدی سے زاہد عرصہ سے قربانیوں کی داستان رقم کی ہے اور اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے ہیں۔ کشمیری قوم کی قربانیاں ایک دن ضرور رنگ لائیں گی اور کشمیر بھارت کے چنگل سے آذاد ہو کر رہے گا۔ یوم سیاہ کی تقریب سے نوجوان دانشور ڈاکٹر پروفیسر عطا محمد نے بھی خطاب کیا جبکہ تقریب میں تمام مکتبہ فکر اور مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے تارکین وطن کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔