اسلام آباد …..وزیراعظم آزادجموں وکشمیر اور وزراء نےوفاقی حکومت کیخلاف پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد کے باہر اپنا احتجاج موخرکردیا، حکومت نے آزاد کشمیر حکومت کے تحفظات دور کرنے کے لیے کمیٹیاں تشکیل دے دیں۔
آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم چوہدری مجید کی قیادت میں آزادکشمیر کابینہ کےارکان پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد احتجاج کرنے پہنچے تو وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال بھی مذاکرات کی دعوت لیے وہاں پہنچ گئے ، سبھی پہنچے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کے چیمبر میں اورمذاکرات کےبعد ا حتجاج ملتوی ہوگیا ۔آزاد جموں وکشمیرحکومت کے تحفظات دورکرنے کے لیے حکومت نے 2 کمیٹیاں بنادیں، تمام وزیروں کو پابند کردیا ہے کہ آزاد جموں و کشمیرکی حکومت کے مینڈیٹ کا احترام کریں، آزاد کشمیر کے وزیرخزانہ چوہدری لطیف اکبر کا کہنا تھا کہ وہ مسائل کاحل بات چیت کےذریعے چاہتےہیں ۔آزاد جموں کشمیر حکومت کا مطالبہ ہے کہ روکے گئے 6 ارب روپے کے فنڈز بحال کیے جائیں، آزادکشمیر میں نئی اسکیموں کے اجراء اور نئی آسامیوں پر پابندی ختم کی جائے، انہوں نے وفاقی وزیر امورِ کشمیر برجیس طاہر کی برطرفی کابھی مطالبہ کیا۔