اسلام آباد (جیوڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے اور اس وادی میں بھارت کی جانب سے ہندوؤں کی آباد کاری قابل مذمت ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ بھارت اور افغانستان کے تعلقات سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، ہم دوسرے ممالک کے ہاہمی تعلقات پر تبصرہ نہں کرتے لہذا دوسرے ممالک کا ہمارے تعلقات پر تبصرہ تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے بھارت کی جانب سے اس میں ہندو بستیاں آباد کرنا قابل مذمت اقدام ہے، کوئی شماریاتی تبدیلی کشمیریوں کی رائے تبدیل نہیں کر سکتی، کشمیر کا مسئلہ حق رائے دہی سے ہی حل ہو گا۔
تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈاکٹرز اور امدادی کارکن نیپال میں موجود ہیں جب کہ بختا پور پاکستانی فیلڈ اسپتال میں پہلا بچہ پیدا ہوا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں گزشتہ برس تباہ کی جانے والی پاکستانی کشتی سے متعلق ابھی تک کوئی معلومات نہیں جب کہ اٹلی میں پشاور حملے کے الزام میں گرفتار ملزمان تک رسائی کے لئے روم کی حکومت سے مسلسل رابطے میں ہیں اور قونصلر سے ذریعے ملزمان تک رسائی مانگی ہے۔ سبین قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور اس کیس کی تحقیقات کے لئے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں۔