تحریر : محمد ریاض پرنس
وادی کشمیر لہولہان۔ بھارتی یزیدوں نے کشمیریوں کا پانی بند کر دیاپہاڑوں سا عزم اور استقامت اوردلیری رکھنے والے کشمیری بھائیوں اور مائوں بہنوں کو میں سلام پیش کرتا ہوں ۔جنھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کردیا مگر بھارتی سورمائوں کے آگے جھکے نہیں اور مسلسل ان کے وحشیانہ تشدد کا بڑے صبر سے مقابلہ کر رہے ہیں ۔ پتہ نہیں یہ زندگی اور موت کا کھیل کب تک جاری رہے گاکشمیری کی وادی ایک بار بھارتی مظالم کے گھیرے میں ہے ۔ بھارتی فوج ہر روز بے قصور کشمیری نوجوانوں کو اپنے ظلم کا نشانہ بنا رہی ہے۔ مائوں اور بہنوں کی عزتوں کو پامال کیا جا رہا ہے مائوں کو بیوہ اور بہنوں کے سہاگ اجاڑے جا رہے ہیں ۔ بچوں کو یتیم اور لاوارت کیا جا رہا ہے۔
بوڑھے والدینوں سے ان کے جوان بیٹوںکو دور کیا جا رہا ہے اور ان کے جنازے اٹھانے پر مجبور کیا جا رہاہے۔ہر طرف خون ہی خون کی ہولی کھیلی جارہی ۔بھارت نے اپنے ظلم کی انتہا کر رکھی ۔قیمتی جانوں کو اس طرح روندھا جا رہا ہے جس طرح کہ انسان کی کوئی قیمت نہیں رہی ۔کب تک ہم اپنے بھائیوں کی لاشیں اٹھاتے رہیں گے ۔ اور کب تک بھارت اپنے وحشیانہ ظلم سے کھیلتا رہے گا۔آج ایک بار پھر بھارتی سوروں نے وادی کو لہو لہان کردیا ہے ۔ اور اپنے ظلم کی انتہا کر دی ہے ۔ چالیس سے زائد کشمیروں کو شہید کر دیا ہے ۔اور دو سو کے قریب کشمیروں کو زخمی کر دیا ہے ۔ اور پتہ نہیں کتنے بچوں کو لاوارت اور یتیم کر دیا ہے ۔بچے اپنی مائوں سے جدا ہو گئے ہیں۔
بہت افسوس کہ ساری دنیا سو رہی ہے ۔بھارتی فوجیوں نے یزیدوں کی مثال کوزندہ رکھتے ہوئے کشمیروں کا پانی بند کر کے یزیدیت ہونے کا ثبوت دے دیا ہے سات دن سے قلفیو نافظ کر کے انسانیت کے ساتھ دشمنی کی حد کر دی ہے ۔کشمیری رہنمائوں کی گرفتاریاں جاری ہے ۔ ان کو نظر بند کیا جا رہا ہے ۔ ان کو بھی ظلم وزیادتی اورتشد د کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔جو رہنما بھی اپنی بھارتی ظلم کے خلاف آواز بلند کرتا ہے اس کو گرفتار کر کے اس کی آواز کو بند کر دیا جا رہا ہے ۔کھانے پینے کی تمام اشیا ء بند کردی ہیں ۔ ان کی مدد کو کوئی بھی نہیں پہنچ رہا ہے ۔ ساری انسانیت مردہ ہو چکی ہے ۔ان کو یہ ظلم دکھائی نہیں دے رہا ۔بچے پیاسے مر رہے ہیں ۔نوجوانوں کو گولیوں کا نشانہ بنایا جا رہاہے ۔ بہنوں کی عزتوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ وادی کو خون سے رنگا جا رہا ہے ۔وادی کو خون سے سیلاب کیا جا رہا ہے۔
بہت افسوس کے ساتھ کہ آج ساری دنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ بھارتی سورمائوں کا ظلم کسی نظر نہیں آرہا۔تمام مسلم ممالک اور اقوام متحدہ کیوں خاموش ہے یا پھر ان کو یہ ظلم و ستم نظر آنا بند ہو گیا ہے۔ کب تک یہ وادی خون کی پیاسی رہے گی اور بھارتی فوجی اپنی پیاس کشمیری نوجوانوں کے خون سے بجھاتے رہیں گے ۔مسلمانوں کے خلاف یہ کاروائیاں کب تک جاری رہیں گی اقوام متحدہ بھی نہیں چاہتی کہ کشمیریوں کو ان کا حق مل سکے وہ بھی آزاد ہو سکیں ۔ان کی بھی نسلیں آگے بڑھ سکیں ۔میری یہ آواز بھارتی ظلم و زیادتی اور تشدد کی آوا ز اقوام متحد ہ اور تمام مسلم ممالک کے سربراہاں تک پہنچ کر کشمیری مائوں اور بہنوں ،بھائیوں کے تحفظ فراہم کرنے اور بھارت پر انسانیت کا سرعا م قتل کرنے پر پابندی کی اپیل ہے۔
اگر اقوام متحد ہ اور مسلم امہ نے کشمیریوں کے خون کی لاج نہ رکھی تو میں یہی سمجھوں گا کہ اقوام متحدہ بھی بھارت دوست پالیسی کا حصہ ہے ۔اور مسلم ممالک بھی کشمیریوں کے ساتھ مخلص نہیں ۔مگر آج اگر کوئی کشمیریوں کے ساتھ سچے جذبوں اور ان کے ساتھ مخلص ہیں تو وہ ہیں پاکستان کے نوجوان ،کشمیر جب بھی آزاد ہو گا وہ صرف ان پاکستانیوں کی محبت وجرات کی بدولت ہو گا۔
بھارت تم نے حد کر دی اپنے ظلم کی مگر تو نہیں جانتا کہ اب تیرے ساتھ کیا ہونے والا ہے ۔ اگر بھارت کے ٹکرے ٹکرے نہ کیے تو ہم کو پاکستانی نہ سمجھنا۔ یہ ہے ایک پاکستانی نوجوان کاجذبہ اور اعلان ۔پاکستان کا ہر نوجوان کشمیر ی بھائیوں کی مدد کے لئے تیار ہے ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور وہ دن دور نہیں جب کشمیر میں امن ہو گا اور سار ا کشمیر پاکستا ن ہو گا۔
تحریر : محمد ریاض پرنس
03456975786