برطانیہ (پ ر) حکموت پاکستان کشمیر میں جاری ظلم وستم پر ایک خاموش تماشای کے بجائے ایک جامع اور موثر حکمت عملی بنا کر ٹھوس اقدامات کرے. ان خیالات کا اظہار برطانیہ میں ماجود مختلف کشمیری جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں جن میں جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ ایند یورپ کے صدر ڈاکٹر مسفرحسن، جموِں کشمیر لبریشن فرنٹ برطا نیہ کے سیاسی شعبہ کے سربراہ پروفیسر عظمت اے خان اور کشمیرفریڈم موومنٹ برطانیہ اور یورپ زون کے صدر کونسلر غلام حسین نے برطانیہ میں اپنی مشترکہ پریس کانفرس کے دوران صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوے کیا.
جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ ایند یورپ کے ڈاکٹر مسفر حسن نے کہا کہ کشمیر مین پچھلے دو مہینے سے کوفیو لگا ہوا ہے جس کی وجہ سے وہاں کے لوگوں کی زندگی اجیرن بنی ہوی ہے بچے، بڑے سب گھروں میں محصور ہیں بنیادی ضروریات زندگی حتیکہ مریض طبی سہولیات سے محروم ہیں. 70 سے زیادہ لوگ شہید ہو چکے ہیں، 150سے زیادہ بچے اپنی بینائ کھوبیٹھے ہیں جبکہ ہزارں لوگ زخمی ہو گے ہیں کاروبار زندگی بلکل معطل ہے لیکن پاکستان کے حکمران اور سیاستدان اس صورت حال میں بلکل سنجیدہ دیکھائ نہیں دے رہے انہوں نے مزید کہا اگر پاکستان کی حکومت نے اس صورت حال میں کشمیر کے حوالے سے کوئ ٹھوس فیصلے نہ کیے تو تحریک آذادی کشمیر کو نقصان بھی ہو سکتا ہے حکومت پاکستان کو مظفرزآباد حکومت کو سیاسی نمائندہ حکومت تسلیم کر کے کشمیر کی ماجودہ صورت حاَل سے عہدہ برا ہونے کے لیے کام کرنے کا موقع فرائم کرنا چاہیے.
لبریشن فرنٹ برطانیہ سیاسی شعبہ کے سربراہ عظمت اے خان نے بھارتی وفد کی سرینگر آمد کو وقت کا خیال قرار دیتے ہوے کہا کہ ایک جانب حکومت ہھندوستان نے کشمیری رہنماؤن کو جیلوں ہیں ڈالا ہوا ہے اور دوسری جانب مختلف سیاسی جماعتوں پر مشتمل وفد ان رہنماؤں سے مزاکرات کا خوائش مند ہے انہوں نے کہا کہ مزاکراتی عمل کو بامقصد بنانے کے لیے حریت کے تمام.رہنماؤن کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور مزاکراتی عمل میں حکومت پاکستان کے نماہندوں کو بھی شامل.کیا جائے ـ کشمیر فریڈم موومنٹ برطانیہ ویورپ زون کے صدر کونسلر غلام حسین نے کہا برطانیہ میں آباد کشمیر نژاد لوگ کشمیر پر موثر لابی کر رہیے ہیں.
بہت سے بر طانیوی کشمیری اس وقت ہاوس اف لارڈز اور ہاوس اف کامنز اور لوکل کونسلرر کے رکن ہیں جو مختلف برطانیوی سیاسی جماعتوں کے اندر ایک مقام رکھتے ہیں اور بہتر طور پر کشمیری عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں انہوں نےمزید کہا کہ حکومت پاکستان کو ہم سے استفادہ حاصل کر کے کشمیر پر بین القوامی دنیا میں موثر انداز سے کشمیر ایشو پر لابی کرنے کی ضررت ہےـ تا ہم اس موقع پر مرزا منصف داد ایڈووکیٹ، عبدالحمید خان، حارث خان اور دیگر بھی ماجود تھے. ان سب رہنماؤن نے انے والے دونوں میں تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا.