برسلز (پ۔ر) چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ کشمیری شہداء کی قربانیاں پورے کشمیر میں بیداری کا باعث بنی ہیں۔ ہم ان کی ان قربانیوں کو کبھی بھی فراموش نہیں کر سکتے۔
یہ قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گی۔یہ بات انھوں نے ہفتہ شہدائے کشمیر کی مناسبت سے اپنے ایک بیان میں کہی۔ یادرہے کہ میرواعظ مولوی فاروق،سینئر کشمیری رہنماء خواجہ عبدالغنی لون اورحول۔سری نگرکے شہداء کی برسی کے موقع پرمقبوضہ کشمیرمیں ہفتہ 16مئی سے اکیس مئی تک ہفتہ شہداء منایاجارہاہے۔ میرواعظ مولوی محمد فاروق کو اکیس مئی 1990ء کوسری نگرمیں ان کی رہائشگاہ پر شہید کر دیا گیا تھا جبکہ ان کی جنازہ پر حول کے مقام پر بھارتی سیکورٹی فورسزنے فائرنگ کرکے 70بے گناہ افراد کو شہیدکیااور عبدالغنی لون کوبھی اکیس مئی 2002ء کو اس وقت شہیدکیاگیاجب وہ عیدگاہ سرنگری میں میرواعظ کی برسی کے اجتماع سے خطاب کرکے واپس آرہے تھے۔
علی رضا سید نے مولوی محمد فاروق، عبدالغنی لون اور حول کے ستر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری رہنماء اور کارکن گذشتہ چھ دہائیوں سے قربانیاں دے ہیں اور ان کی عظیم قربانیوں کی وجہ سے پورے کشمیرمیں بیداری پیداہوئی ہے اور کشمیریوں نے اپنی آزادی کی تحریک جاری رکھی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہاکہ شہداکی قربانیاں رائیگان نہیں جائیں گے بلکہ کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت مل کررہے گا۔ انھوں نے کہاکہ ہفتہ شہداء کے موقع پرہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ کشمیریوں کی تحریک آزادی حق خودارادیت کے حصول تک جاری رہے گی۔
علی رضا سید نے کہا کہ مسئلہ کشمیرکا منصفانہ حل جنوبی ایشیاء میں امن کے لیے ضروری ہے۔ علی رضاسید نے اعلان کیاکہ کشمیرکونسل ای یو مسئلہ کشمیرکو بین الاقوامی فورموں پر پیش کرتی رہے گی۔ انھوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور اس اصل بھیانک چہرہ بے نقاب کرناضروری ہے۔انھوں نے کہاکہ ہمیں جنوبی ایشیامیں امن اورخوشحالی کے راستے تلاش کرنے ہیں کیونکہ امن پورے خطے کی ترقی کے لیے ضروری ہے اوریہ امن مسئلہ کشمیرکے منصفانہ حل کے بغیرممکن نہیں۔
کشمیری پرامن قوم ہے اور پرامن اورسنجیدہ کوششوں پریقین رکھتے ہیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو علی رضاسید نے کہاکہ ہم عالمی برادری خاص طورپر یورپی یونین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مسئلہ کشمیرکے پرامن حل میں اپناکردار اداکرے تاکہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق یہ مسئلہ حل ہوجائے۔انھوں نے کہاکہ ہم یہ باورکراناچاہتے ہیں کہ کشمیرایک متنازعہ علاقہ ہے اور ہرگزبھارت کاحصہ نہیں۔ ہم چاہتے ہیں کہ مسئلہ کشمیرپرامن طورپر حل ہو تاکہ خطے میں امن کو فروغ ملے۔