قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں وزیر اعظم نواز شریف سے روسی و افغان صدور نے ملاقاتیں کی جن میں مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف نے آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس کے موقع پر روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں دوطرفہ دلچسپی کے امور خصوصاً مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقات میں وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز اور وزیر تجارت خرم دستگیر بھی موجود تھے۔
نواز شریف ۔ اشرف غنی ملاقاتوزیر اعظم نواز شریف سے افغان صدر اشرف غنی نے بھی ملاقات کی۔نجی چینل ’جیو نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے موقع پر سائیڈ لائن ملاقات طے شدہ نہیں تھی۔رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ ملاقات کی خواہش کا اظہار افغان صدر کی جانب سے کیا گیا تھا، جو آستانہ کی رمادا ہوٹل میں اشرف غنی کے سوٹ میں تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز بھی شریک تھے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقات میں دہشت گردی، بارڈر منیجمنٹ اور علاقائی سیکیورٹی کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی ’ایس سی او‘ کا رکن بننے پر مبارکبادقبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل آنٹونیو گوٹیرس سے بھی ملاقات کی۔ملاقات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار اور خلیجی ممالک کے درمیان جاری سفارتی کشیدگی سمیت مختلف معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر آنٹونیو گوٹیرس نے پاکستان کے سنگھائی تعاون تنظیم کے مستقل رکن بننے پر وزیر اعظم کو مبارکباد دی۔یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان بھی چند لمحوں کی غیر رسمی ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کرتے ہوئے نیک خواہشات کا اظہار کیا تھا۔پاکستان کو جمعہ کے روز شنگھائی تعاون تنظیم کی مستقل رکنیت دے دی گئی۔
قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم کے سترھویں سربراہی اجلاس کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے اس دن کو پاکستان کے لیے ‘تاریخی’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘آج سے پاکستان مکمل رکن کی حیثیت سے تنظیم میں شامل ہورہا ہے’۔پاکستان 2005 میں ایس سی او میں مبصرملک کی حیثیت سے شامل ہوا تھا جبکہ 2010 میں مستقل رکنیت کے لیے درخواست دی تھی۔