نیروبی……..آثار قدیمہ کے ماہرین نے 10 ہزار سال قبل قتل کئے گئے 27 افراد کی باقیات دریافت کر لی ہیں۔
آثار قدیمہ کے ماہرین کے مطابق دنیا میں ظلم و ستم کا سلسلہ چھ ہزار سال قبل شروع ہوا تھا تاہم اس سے بھی ہزاروں سال پہلے قتل ہونیوالے ان افراد کی باقیات کے بعد ہمیں انسانی تاریخ کے بند صفحات ایک بار پھر سے کھنگالنے کا موقع ملا ہے۔ماہرین کو دو درجن سے زائد افراد پر مشتمل یہ باقیات افریقی ملک کینیا سے ملی ہیں جنہیں نہایت بے دردی سے قتل کیا گیا تھا۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ان باقیات کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ دنیا میں ہونے والا اولین قتل عام تھا۔قتل ہونے والے ان افراد میں 8 خواتین اور 6 بچوں کی باقیات بھی شامل ہیں۔ ان باقیات میں سے 12 افراد کی کھوپڑیاں تقریباً مکمل حالت میں ہیں تاہم 10 کھوپڑیوں پر گہرے زخم کے نشانات پائے گئے ہیں۔ ان تمام افراد کو باندھ کر تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا تھا۔