معطل کرکٹر خالد لطیف کے وکیل نے الزام لگایا ہے کہ خالد لطیف کو ہراساں کرکے الزامات ماننے پر مجبور کیا جارہا ہے، ٹریبونل سے انصاف کی امید نہیں۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کھلاڑی پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا جارہا، محمد عرفان نے غلطی تسلیم کی، انہیں بھی معاف نہیں کیا گیا۔ خالد لطیف کے وکیل بد عالم کا کہنا تھا کہ پی سی بی کےپاس خالد لطیف کے خلاف کوئی ثبوت نہیں، انہیں ڈرا دھمکا کر جرم قبول کرنے کو کہا جارہا ہے۔ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ اگر خالد لطیف کے خلاف پی سی بی کے پاس کوئی ثبوت نہیں تو ٹریبونل میں پیش ہوں، وہ بری ہوجائیں گے۔
تفضل رضوی کے جواب پر بدر عالم نے تین رکنی اینٹی کرپشن ٹربیونل پر بھی اعتراض اٹھا دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کے سابق ملازمین پر مشتمل ٹریبونل انصاف کیسے کرسکتا ہے۔ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ کیس اب ٹربیونل میں ہے اور اس کا فیصلہ بھی وہیں ہوگا۔