نوشہرہ (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینئر خالد مقبول صدیقی وفاقی کابینہ میں واپس نہیں آنا چاہتے۔ایم کیو ایم وزارت کے لئے دوسرا نام دے گی۔مانکی شریف میں اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا اتحادی جماعتوں کے ساتھ نتیجہ خیز مذاکرات ہوئے ہیں،
جس کے بعد ان جماعتوں کے جائز مطالبات وزیراعظم کو پیش کر دیئے ہیں،خالد مقبول صدیقی نے کراچی میں حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے سامنے جو مطالبات رکھے ، وہ سب کے اجتماعی مسائل ہیں، اپوزیشن کے ساتھ الیکشن کمیشن کی تعیناتیوں پر آج اور احتساب بل سے متعلق مذاکرات کل ہوں گے ،حکومت قانون سازی کے عمل میں اپوزیشن کو ساتھ لیکر چلے گی۔ دوسری جانب تحریک انصاف کے وفد اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے درمیان مذاکرات کا ایک مرحلہ مکمل، اگلا دور اسلام آباد میں ہوگا۔ ایم کیو ایم کے عارضی مرکز بہادر آباد پر وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک اور متحدہ کنوینر خالد مقبول صدیقی نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
ائیرلائن نے خاتون کا زبردستی ایسا ٹیسٹ لے لیا کہ جان کر خواتین بھی فضائی سفر کرنے سے کترائیں گی
خالد مقبول صدیقی اور پرویز خٹک نے مذاکرات کو مثبت قرار دیا، ساتھ ہی قوم کو جلد خوشخبری سنانے کی امید بھی دلائی اور کہا کہ ہم ہمیشہ ساتھ رہیں گے۔ پرویز خٹک نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے درمیان تھوڑی بہت غلط فہمیاں پیدا ہوئیں‘ اچھی بات چیت ہوئی۔ ہم ایم کیو ایم کو واپس آنے کی دعوت دیتے ہیں، فیصلہ انہیں کرنا ہے، دونوں جماعتیں کبھی ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گی۔
وزیراعظم نے اتحادیوں سے بات چیت کے لیے کمیٹی بنائی ہے، جس میں جہانگیر ترین، اسد عمر و دیگر شامل ہیں۔ ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادی جماعتوں سے بھی ملے ہیں، کوئی اتحادی ہمیں چھوڑ کر نہیں جارہا، حکومت 5 سال مکمل کرے گی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان اب کوئی مسئلہ نہیں رہا ہے، ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں، نیت صاف ہے، جو کمی رہ گئی تھی وہ پوری کردی جائے گی۔