counter easy hit

زلمے خلیل زاد اہم سہ ملکی دورے کے دوران کابل پہنچ گئے، سابقہ پروٹوکول کے مطابق اسلام آباد، قطر اورکابل کو اعتماد میں لیں گے

اسلام آباد(ایس ایم حسنین)افغان امن معاہدے کے اہم ترین کردار امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان زلمے خلیل زاد جوبائیڈن انتظامیہ کی طرف سے افغان امن معاہدے پرنظر ثانی کے فیصلے کے بعد قطر، اسلام آباد اور کابل کے اہم ترین سہ ملکی دورے کے دوران افغانستان کے شہر کابل پہنچے ہیں۔ جہاں انھوں نے افغان صدر محمد اشرف غنی سے ملاقات کی، انھوں نے افغان صدر سے خاص طور پر افغانستان میں امن عمل کے اگلے مرحلے کیلئے بات کی اور اس عمل کو تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر زلمے خلیل زاد نے امن عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ملکی اور بین الاقوامی سفارتکاری پر علاقائی اور بین الاقوامی اتفاق رائے کا مطالبہ کیا ، اور افغانستان میں امن برقرار رکھنے میں امریکہ کے موثر کردار کے عزم کا یقین دلایا۔ صدر اشرف غنی اور امریکی خصوصی ایلچی زلمے خلیل زاد کی ملاقات پیر کے روز صدارتی محل میں ہوئی۔ افغان صدارتی محل سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقین نے امن عمل کے اگلے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا اور کوششوں کو تیز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ بیان کے مطابق زلمے خلیل زاد نے یہ وعدہ بھی کیا کہ امریکہ افغانستان میں پائیدار امن کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار موثر انداز میں ادا کرے گا ۔ پیر کے روز افغان مصالحتی کونسل کے سرپرست اعلیٰ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کے دفتر سے جاری بیان میں بھی تصدیق کی گئی ہے کہ زلمے خلیل زاد اور ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے “امن مذاکرات ، نئی امریکی انتظامیہ کی جانب سے دوحہ امن معاہدے پر نظرثانی ، امن عمل میں تیزی ، تشدد میں کمی ، اور امن مذاکرات کو آگے بڑھانے اور افغانستان میں دیرپا امن کے حصول کے طریقوں، دوحہ میں افغانوں کے درمیان مذاکرات کے دوسرے دور پر تبادلہ خیال کیا ، امریکی نمائندہ خصوصی خلیل زاد پیر کو افغان اعلیٰ سطحی مصالحتی کونسل کے سربراہ عبداللہ عبداللہ اور دیگر عہدیداروں سے امن عمل پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے کابل پہنچے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ خلیل زاد “اسلامی جمہوریہ اور افغان رہنماؤں ، طالبان کے نمائندوں ، اور علاقائی ممالک کے ساتھ بات چیت کا دوبارہ آغاز کریں گے ، جن کے مفادات کو ایک منصفانہ اور پائیدار سیاسی تصفیہ اور مستقل اور جامع جنگ بندی کے حصول کے ذریعہ بہترین فائدہ پہنچا ہے۔” ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے بھی اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ انہوں نے بائیڈن کی قیادت میں سابقہ ​​انتظامیہ کے ساتھ طے پانے والے امن عمل اور امریکہ طالبان کے معاہدے کے حالیہ کردار کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا ، “ہمیشہ زلمے خلیل زاد اور ان کے ہمراہ وفد سے مل کر خوشی ہوئی۔ ہم نے امن عمل ، دوحہ میں ہونے والے مذاکرات ، امریکی حالیہ جائزہ اور مستقبل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ نے ٹویٹر پر لکھا ، ہم نے تشدد اور امن مذاکرات کے فوری خاتمے کے لئے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website