تحریک انصاف نے پارٹی انتخابات کے لئے نعمان نذیر کو چیف الیکشن کمیشنر بنا دیا۔ انٹرا پارٹی الیکشن کا پہلا مرحلہ مئی میں ہو گا۔ عمران خان کہتے ہیں ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھ لیا۔ عہدیداروں کا چناؤ براہ راست ہو گا۔
اسلام آباد: (یس اُردو) تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پی ٹی آئی میں الیکشن سے ہی جمہوریت آ سکتی ہے کیونکہ تب ہی تحریک انصاف ادارہ بنے گا جب انٹرا پارٹی الیکشن ہونگے۔ ہم نے جو غلطیاں کیں ان سے سبق سیکھا اور تقسیم سے بچنے کیلئے پینل سسٹم نہیں بننے دیا ۔ جسٹس وجیہہ الدین نے 5 سے 6 پٹیشن سن کر الیکشن ہی تحلیل کر دیے۔ الیکشن کمیشن نے میرا حق جو جسٹس وجیہہ الدین نے چئرمین کے طور پر دیا تھا وہ واپس لے لیا۔ ان کا مزید کہنا تھا لوگ سمجھتے تھے پرچیوں سے الیکشن ہونا چاہیئے جبکہ تسنیم نورانی نے کہا موبائل کے ذریعے ہونا چاہیئے۔ موبائل فون سے اتنا بڑا الیکشن نہیں کرا سکتے تھے کیونکہ تکنیکی مسائل کا سامنا تھا۔ انہوں نے کہا ہم نے ایک نئی الیکشن کمیشن تسنیم نورانی کی زیر صدارت بنائی اور خیال تھا تسنیم نورانی کا کام صرف الیکشن کروانا ہے لیکن اب ہم نے فیصلہ کیا ڈائریکٹ الیکشن کروائیں گے۔ الیکش کمیشن کا کہنا تھا ایک کونسل بھی منتخب ہو گی۔ امریکہ اور برطانیہ کا ماڈل ہم نے اپنایا۔ 20 لاکھ سے زائد ممبر بنے ہیں اور 15 تاریخ تک ممبر شپ ہو گی اسکے بعد ایک ہی دن انتخابات ہونگے۔ عمران خان نے کہا ہماری کوشش ہے مئی کے آخر تک الیکشن کا پہلا مرحلہ کرا دیں۔ پریس کانفرنس سے پہلے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کرکٹ ٹیم کی بری پرفارمنس کا ذمہ دار نجم سیٹھی کو قرار دے دیا۔ کہنے لگے سب چلے جائیں لیکن سیٹھی نہیں جائیں گے ۔ انہوں نے بڑی محنت سے وزیراعظم کو الیکشن جتوایا تھا۔ نواز شریف اور نجم سیٹھی سے اوپننگ کرانے کا مشورہ بھی دے دیا۔وزیراعظم نواز شریف اور نجم سیٹھی کو ورلڈ کپ کی پرفارمنس پر مین آف دی سیریز ایوارڈ دینے کا بھی کہہ ڈالا۔