اسلام آباد (ویب ڈیسک) تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے کہاہے کہ جس دن سیٹی بجنے کا فیصلہ ہوگا اور اپوزیشن نے عمران خان کے خلاف مہم چلائی تویہ نظام انگڑائی لے گا۔اس وقت ایم کیو ایم بھی دوسری طرف جاسکتی ہے ۔جیونیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“میں گفتگو کرتے ہوئے حفیظ اللہ نیازی نے کہا کہ
ایم کیو ایم کوجب بھی نمائندگی ملی ہے ، وہ شہری علاقوں سے ملی ہے اور پیپلز پارٹی دیہی علاقوں تک محدود ہوکر رہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان عملی طور پر کہیں بھی ہم آہنگی ہے تو وہ صوبے کے مفاد میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس دن سیٹی بجنے کا فیصلہ ہوگا اور اپوزیشن نے عمران خان کے خلاف مہم چلائی تو یہ نظام انگڑائی لے گا ۔اس وقت ایم کیو ایم بھی دوسری طرف جاسکتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں جو دوفارورڈ بلاک بن رہے ہیں ، وہ تحریک انصاف میں ہی بن رہے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ نئے سال کی پہلی خبر نے ہی بلڈ پریشر بڑھا دیا، حکومت نے بجلی، پٹرول اور آٹے کی قیمت میں اضافہ کردیا۔ سینٹ اجلاس کے دور ان اظہار خیال کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ہی قانون سازی ہے، عوام ہماری طرف دیکھ رہے ہیں، ہم جائزہ لیں ہم نے ایک سال میں کیا قانون سازی کی ہے؟انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں اگر ہم کوئی کام نہیں کرسکے تو وہ قانون سازی نہیں کرسکے، اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے خود دلچسپی نہیں لی، اگر کوئی کام ہوا تو قائد ایوان پیش کریں۔امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ غربت سے نکلنے کا راستہ یہی ہے کہ ہمت کریں، دباؤمیں نہ آئیں، چوری ایک روپے کی ہو یا ایک ارب کی، چوری ہوتی ہے۔انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے 27ستمبر کو یو این او میں آ پ کا ساتھ دیا آج وہی آپ سے شاکی ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ اداروں کے درمیان ٹکراؤ کی کیفیت ہے، پہلی بار تاریخ میں دیکھا کہ وزیراعظم جلسہ عام میں کھڑے ہوکر بڑی عدالت پر تنقید کرتے ہیں
10 سالہ بچہ 13 سالہ لڑکی کےہونےو الے بچے کا باپ،میڈیکل رپورٹ نے تہلکہ مچا دیا ،جانئیے