اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے خواجہ آصف نا اہلی کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کل وقتی نوکری کرنے والا شخص پاکستان میں وزارت کیسے چلا سکتا ہے؟ ہمارے وزیر کو بیرون ملک کمپنی میں نوکری کی کیا ضرورت تھی؟
اسلام آباد ہائی کورٹ میں خواجہ آصف نااہلی کیس کی سماعت، پی ٹی آئی رہنماء عثمان ڈار کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔ ہمارے وزیر کو بیرون ملک کمپنی میں نوکری کی کیا ضرورت تھی؟ وکیل خواجہ آصف نے کہا کہ ان کے موکل پہلے دبئی میں بنک کی ملازمت کرتے تھے؟ جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ ایک وزیر کی وکالت کرنے پر پابندی ہے تو کسی اور ملک میں نوکری کیسے کر سکتا ہے؟
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کل وقتی نوکری کرنے والا شخص پاکستان میں وزارت کیسے چلا سکتا ہے؟ وکیل نے کہا کہ خواجہ آصف کمپنی میں صرف مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے تھے۔عثمان ڈار کے وکیل نے کہا کہ نوکری سے خواجہ آصف کی سالانہ آمدن 3 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی۔ عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے ملک میں ملازمت کرنے والا وزیر پاکستان کا وفادار نہیں ہوسکتا۔