شیریں مزاری کے بار بار روکنے پر غصے میں آکر نازیبا الفاظ کہہ گیا ، آج تحریری معافی نامہ سپیکر کو ارسال کروں گا :خواجہ آصف ، شیریں مزاری کا معافی قبول کرنے سے انکار
اسلام آباد (یس اُردو ) وفاقی وزیر خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کی رکن شیریں مزاری کے بارے میں کہے گئے نازیبا الفاظ پر معذرت کر لی ہے ۔ خواجہ آصف نے گزشتہ روز ایوان میں تقریر کے دوران شیریں مزاری کی جانب سے بار بار مداخلت کے بعد انہیں “ٹریکٹر ٹرالی ” کا خطاب دیا تھا جس پر شیریں مزاری کے علاوہ ایوان میں اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی جانب سے شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا ۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایوان میں تقریر کے دوران شیریں مزاری کی جانب سے بار بار مداخلت کئے جانے پر وہ غصے میں آگئے تھے جس پر ان کی زبان سے ایسے الفاظ ادا ہوگئے ۔ وہ اپنے الفاظ پر معذرت خواہ ہیں اور شیریں مزاری سے معافی مانگتے ہیں ۔ اس کے علاوہ ان کا کہنا تھا کہ وہ تحریری طور پر سپیکر کو معذرت نامہ لکھ کر دینے کو تیار ہیں ۔ دوسرے جانب شیریں مزاری نے خواجہ آصف کی جانب سے مانگی جانے والی معافی کو مسترد کر دیا ہے ۔ قومی اسمبلی کے باہر خواتین اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کے دوران شیریں مزاری نے کہا کہ خواجہ آصف نے ایسے الفاظ ادا کر کے خواتین کی توہین کی ، ان کی جانب سے ایسے الفاظ سن کر دلی دکھ اور افسوس ہوا ، ہم ایسی کسی معافی کو تسلیم نہیں کریں گے ۔ شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ خواجہ آصف نے سپیکر قومی اسمبلی کو جو معذرت نامہ لکھ کر دیا ہے اس میں انہوں نے مجھ سے نہیں بلکہ ایوان سے معافی مانگی ہے اس لئے یہ معذرت نامہ کسی صورت قبول نہیں ۔ شیریں مزاری کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین اراکین اسمبلی نے بھی اظہار یکجہتی کیا اور ان کے ساتھ احتجاج میں شریک ہوئیں ۔