ایم کیو ایم کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ وہ 25 مقدمات میں ضمانت پر ہیں۔ اچانک کیا ہو گیا جو ان کو گرفتار کر لیا گیا جس کی خبر آئی جی سندھ کو بھی نہیں تھی۔
ضمانت پر رہا ہونے کے بعد ایم کیو ایم کے دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ ان کے گھر میں پولیس نے چھاپا مار کر چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا۔
آئین اور قانون کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے انہیں گرفتار کر لیا گیا ۔ ان کے خلاف 25 مقدمات ہیں۔ 2 مزید ایف آئی آر چھپا کے رکھی گئی ہے جو آئی جی سندھ کے علم میں بھی نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کہ وہ قانون ساز اسمبلی کے ممبر ہیں، لہذا قانون کا سامنا بھی کریں گے۔ کسی ایک قوم کو دیوار سے لگانا اچھی روایت نہیں۔ انہوں نے رہائی میں کردار ادا کرنے پر وزیر اعظم نواز شریف اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا شکریہ ادا کیا۔
ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار کا کہنا تھا کہ ایسی کارراوئیاں شہریوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے کی جاتی ہیں۔ کراچی آپریشن کے لئے نگران کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے۔