اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی رہنما خورشید شاہ نے قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ، تفصیلات کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ہم نےاپنی جانوں کی قربانی دے کر جمہوریت کے لیے کوششیں کیں۔ پیپلزپارٹی جمہوریت کا تسلسل چاہتی ہے۔
پارلیمنٹ یہ نہیں کہ آپ آئے بحث کی اور چلے گئے۔ پارلیمنٹ میں جو بات کی جاتی ہے اس کوچیلنج نہیں کیاجاتا۔ ہم آج اس جانب گامزن ہیں جہاں جمہوریت کوپامال کیاجارہاہے۔ ہم پہلی بارمنتخب ہو کر آئے تھے تو ہماری سوچ بھی حکومت کےارکان جیسی تھی۔ پارلیمنٹ نے الیکشن دھاندلی پرکمیٹی قائم کی ہے۔ ہم چاہتے ہیں یہ حکومت چلےاوراپنےوعدے پورےکرے۔ پاکستان کوتوڑنے والوں سے کوئی سوال نہیں پوچھاجاتا۔ پاکستان کی معیشت تباہ ہورہی ہے،خورشید شاہ ڈکٹیٹرزنے ملکی سالمیت کو تباہ کیا،ملک کوتوڑا۔ انہوں نے حکومتی رہنماؤں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ لوگ مشرف کی باقیات ہیں ۔جو رہنما ایوان میں بہت پیچھے بیٹھے ہیں وہ ۔ پی ٹی آئی کی اصل قیادت ہے ۔ ا نہوں نے فواد چوہدری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ شخص تو ہمارا سپوک میں تھا ۔ پی ٹی آئی قیادت کو شدید تکلیف ہو گی جب یہ شخص دھوکا دے گا۔ انہوں نے پی ٹی آئی قیادت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن سے پہلے بڑے دعوے کیے جاتے ہیں لیکن ضروری نہیں کہ خود کشی کی جائے۔ انہوں نے یوٹرن کا لفظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی خاطر پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں اور ہر ھد تک حمایت کریں گے ۔
جبکہ دوسری جانب پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہناہے کہ حکومت نیب پر براہ راست پریشر ڈالتی ہے اور وزیراعظم پریس کانفرنس میں نیب کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ صاف نظر آرہا ہے کہ دباؤ ڈالا جارہا ہے، حکومت نیب پر براہ راست پریشر ڈالتی ہے اور وزیراعظم پریس کانفرنس میں نیب کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ آپ آہستہ کام کر رہے ہیں، حکومت کو احتساب کے اداروں کوآزادی سے کام کرنے دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ بھوک و افلاس امن اور اقوامِ عالم کے درمیان ہم آہنگی کے لیے بڑا خطرہ ہے، پیپلز پارٹی نے غربت کے خاتمے کے لیے انقلابی اقدامات کیے، خوشحال اور ترقی پسند پاکستان کے ویژن کے لیے سرگرم عمل ہیں۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کی قیادت میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا، سوشل پروٹیکشن نیٹ کے تحت عوام کی زندگی بہتر بنانے کے لیے اقدام کیے، سندھ حکومت نے این جی اوز کے اشتراک سے غربت کے خاتمے کے پروگرام کا آغاز کیا، پروگرام کے تحت خواتین کو بلاسود آسان قرضے فراہم کیے جارہے ہیں اور 6 لاکھ سے زائد خاندان غربت کی سطح سے اوپر آگئے ہیں۔