لاہور (ویب ڈیسک )نیب نے آج صبح پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو احتساب عدالت میں پیش کیا جہاں ان کا دو روز ہ راہداری ریمانڈ منظور کر لیا گیاہے جبکہ اس موقع پر ان کی ملاقات آصف زرداری اور سینئر صحافی حامد میر سے بھی ہوئی ۔
تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی حامد میر نے خورشید شاہ سے مختصر ملاقات کے بعد ٹویٹر پر پیغام جاری کیا جس میں ان کا کہناتھا کہ ” پیپلز پارٹی کے لیڈر خورشید شاہ سے احتساب عدالت میں ملاقات ہوئی جس دوران انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ہم مودی سے لڑنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن عمران خان نے ہم سے لڑائی شروع کر دی ہے ، مودی کشمیر حاصل کرنے کی کوشش کر رہاہے اور عمران خان نے کراچی جیتنے کی کوشش شروع کر دی ہے ، ان کی ترجیحات دیکھ لیں ۔“ یاد رہے کہ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار ارشد شریف نے نیب کی کارروائیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر انکوائری اور تفتیش کی تاریخ کو دیکھا جائے تو خورشید شاہ کے خلاف انکوائری اور تفتیش گذشتہ برس کافی دیر سے شروع ہوئی تھی۔ لیکن مارچ 2018ء میں وزیراعظم عمران خان کے مشیر خصوصی برائے اوورسیز پاکستانیز زلفی بخاری کے خلاف نیب نے تحقیقات کیں۔ زلفی بخاری کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات سے متعلق تحقیقات کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ زلفی بخاری کی آف شور کمپنیاں بھی ہیں جبکہ کچھ پیسے مالٹا سے بھی گئے تھے۔ نیب نے سوالات اُٹھائے تو انہوں نے اس کمپنی سے استعفیٰ دے دیا ۔ اس کے علاوہ دو اور کمپنیاں بھی تھیں جہاں نیب نے تحقیقات شروع کیں تو زلفی بخاری نے وہاں سے بھی استعفیٰ دے دیا تھا۔ جس کے بعد تحقیقات کا سلسلہ مزید آگے بڑھنے کی بجائے رُک گیا تھا۔ اور ہماری اطلاعات یہ ہے کہ مالم جبہ کیس میں پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور پرویز خٹک کے خلاف کچھ نہیں ملا اور نیب نے غیر جانبدار انکوائری میں انہیں غالباً کلین چٹ مل رہی ہے۔