پشاور : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کو گرفتاری دینے کا مشورہ دیا ہے جب کہ صوبائی وزیر نے گرفتاری دینے سے انکار کردیا تاہم پولیس کی جانب سے گھر کا گھیراؤ کرنے پر علی امین گنڈا پور فرار ہوگئے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا ہے کہ علی امین گنڈاپور کے بیلٹ باکس چھیننے کے واقعے کا علم نہیں تاہم یہ ایک قانونی معاملہ ہے جس پر قانونی کارروائی کی جائے گی اور صوبائی وزیر کے خلاف الزامات پر قانون ضرور حرکت میں آئے گا۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے علی امین گنڈا پور کو فون کرکے گرفتاری پیش کرنے کا مشورہ دیا تاہم صوبائی وزیر نے گرفتاری دینے سے صاف انکار کردیا۔
دوسری جانب پولیس نے جب صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے گھر کا محاصرہ کیا تو صوبائی وزیر گھر کے پچھلے راستے سے فرار ہوگئے، اس موقع پر ڈی پی او کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے گرفتاری دینے کا وعدہ کیا تھا جو انہوں نے پورا نہیں کیا۔ صوبائی وزیر اطلاعات خیبرپخونخوا نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں قانون سب کیلیے برابر ہے، وزیراعلیٰ نے بھی علی امین کو گرفتاری دینے کا مشورہ دیا ہے، پولیس جب چاہے گی انہیں گرفتار کر لے گی اور صوبائی وزیر تھوڑی دیر میں گرفتار ہوجائیں گے۔
اس سے قبل ڈیرہ اسماعیل خان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر مال گنڈا پور کا کہنا تھا کہ پولنگ اسٹیشن جاکر اپنا جمہوری حق استعمال کیا جب کہ مجھ پرلگائے گئے تمام الزامات جھوٹے ہیں اور الزامات ثابت ہونے پر استعفیٰ دے دوں گا۔ واضح رہے صوبائی وزیرعلی امین کے خلاف بلدیاتی الیکشن کے روز بیلٹ باکس غائب کرنے اور اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے کے کا مقدمہ درج ہے۔