لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ جعلی ادویات بنانے والی فیکٹریاں قتل گا ہیں ہیں جن کے خلاف کریک ڈاأن شروع کردیا ہے۔
لاہور میں جعلی ادویات کی بیخ کنی سے متعلق اجلاس سے خطاب کے دوران شہباز شریف نے کہا کہ اسپیشل برانچ محکمہ صحت نے جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی، عوام کی صحت سے متعلق ہم اللہ کوجواب دہ ہیں، جعلی ادویات بنانے والوں سے آہنی ہاتھ سے نمٹنا فرض منصبی ہے، خامیاں اور کمزوریاں انسانوں میں ہوتی ہیں ورنہ ہم فرشتے کہلوائیں، ماضی میں بھی کارروائیاں کی گئیں مگر یہ ادھوری رہیں لیکن اب جعلی ادویات سے متعلق قانون منظور کرائیں گے کیونکہ جعلی ادویات کی فیکٹریاں قتل گاہیں ہیں اور پنجاب میں جعلی ادویات کا دھندا موجود ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جب افسران غریب کے بچے کو اپنا بچہ سمجھیں گے تو بہتری آئے گی اور پاکستان میں اتنی سکت موجود ہے کہ کھویا مقام حاصل کرے۔ جعلی ادویات بنانے والوں کے خلاف کامیابیاں اور ناکامیاں دونوں ہیں، جعلی ادویات بنانے والے انسانیت کے قاتل ہیں، جعلی ادویات کی وجہ سے کئی خاندانوں کے پیارے چلے گئے جب کہ سب کواللہ کے حضور اس کا جواب دینا ہوگا۔
شہبازشریف نے کہا کہ ادویات بنانے والی فیکٹریاں کسی صوبے کی نہیں پورے پاکستان کی ہیں، ادویات بنانے والی فیکٹریوں میں کیا انتظامات ہیں سب چیزوں کا جائزہ لینا ہوگا، ملک بھر میں سب کو ان کمپنیوں کو پری کوالیفائی کرنا چاہیے تھا، اس سال ہم نے ادویات بنانے والی کمپنیوں کو پری کوالیفائی کیا۔
شہبازشریف کا کہنا تھا کہ یہ کیسا پاکستان ہے کہ اشرافیہ بہترین ادویات لےغریب جعلی دواکھائے، جعلی ادویات بنانے والوں کا خاتمہ سب کی ذمے داری ہے اور جب تک صوبے میں جعلی ادویات کاخاتمہ نہیں کرلیتے چین سےنہیں بیٹھیں گے اورجعلی ادویات والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ جھوٹ بولنے سے کام نہیں چل سکتا جب کہ ہم سمجھیں کہ تقریریں کرکے نظام ٹھیک کرلیں گے تو یہ خام خیالی ہوگی۔