لاہور(ویب ڈیسک)وقت بدلتے دیر نہیں لگتی ، کل تک سینما اور شوبز انڈسٹری پر راج کرنے والا نامور اداکار ہمایوں قریشی بھی مصائب میں گرفتار ۔۔۔۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں ہے کہ دنیا کہ لوگ صرف اور صرف چڑھتے سورج کی پوجا کرتے ہیں لیکن شوبزانڈسٹری کے کرتا دھرتا اور بڑے لوگ
کچھ زیادہ ہی خود غرض اور مفاد پرست واقع ہوئے ہیں یہ لوگ جس طرح اپنے محسنوں کو فراموش کرتے ہیں اس کی مثال کہیں نہیں ملتی ۔بیمار فنکاروں کی اکثریت حکومتی امداد کی منتظر ہے جبکہ کچھ لوگ امداد کے نہیں بلکہ تنہائی کا شکار ہیں ان کو کوئی دوست احباب پوچھنے والا نہیں ہے ۔بہت سارے فنکار ایسے بھی ہیں جو حکومتی امداد ملنے سے قبل ہی دنیا سے رخصت ہوگئے ۔ببو برال اور مستانہ اس کی مثال ہیں۔ غیور اختر اور منیر ظریف بھی حالات کا شکار ہونے اورطویل علالت کے بعد جہان فانی سے کوچ کر گئے تھے ۔ فلم ،ٹی وی اور سٹیج کے کئی سینئر فنکار افضال احمد،صابرہ سلطانہ ،روحی بانو،کامیڈین نثار بٹ،ہمایوں قریشی ،سلیم خان اور دیگر کئی فنکار مختلف بیماریوں کا شکار ہوکر گوشہ نشینی کی زندگی گذارنے پر مجبور ہیں ان کے عروج کے دور میں جو لوگ ان کے ارد گرد ہوتے تھے وہ سب سے پہلے ان کو چھوڑ کر رفو چکر ہوگئے ۔گلوکار اعجاز قیصر عارضہ قلب میں مبتلا ہیں لیکن علاج کے لئے پیسے نہیں ہیں۔گلوکارہ بشریٰ صادق بھی بیماری کی وجہ سے مالی مشکلات کا شکار ہیں۔کامیڈین چکرم بھی کسمپرسی کی حالت میں دنیا سے رخصت ہوئے ۔
اس حوالے سے شی میل اسوسی ایشن کی چئیرمین الماس بوبی کا کہنا ہے کہ عروج کے دور میں فنکار اونچی ہواؤں میں اڑتے ہیں اور بھول جاتے ہیں کہ ان کو زوال کاسامنا بھی کرنا ہوگا وہ مال و دولت کو بے دریغ لٹاتے ہیں اور بعد میں حکومت سے امداد مانگتے ہیں میری ذاتی رائے میں ایسے فنکار رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔مہدی حسن اور ریشماں نے اپنے عروج کے دور میں بہت دولت کمائی اس کے با وجود آخری دنوں میں ان کے پاس کچھ نہیں تھا ان دونوں لیجنڈ گائیکوں کو حکومت اور دیگر پرستاروں نے امداد کی مد میں کروڑوں روپیہ دیا۔یہ دونوں پھر بھی برے حالات میں دنیا سے چلے گئے الماس بوبی کے برعکس کچھ شوبز والوں کا کہنا یہ بھی ہے کہ پانچوں اگلیاں برابر نہیں ہوتیں کچھ فنکار ایسے بھی ہیں جو حقیقی معنوں میں حکومتی امداد کے مستحق ہیں۔فنکار کہتے ہیں کہ حکومتی امداد صرف ان لوگوں کو ملتی ہے جو اس کے حقدار نہیں ہیں جبکہ حقدار اس امداد سے محروم ہیں ۔ایک معروف شخصیت نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ آج کل حکومتی امداد کے لیے سرگرداں ایک معروف گلوکار کے گھر میں تین گاڑیاں کھڑی ہیں اپنی جائیداد کا مالک ہے مگر پھر بھر 25 ہزار کے حصول کے لیے مارا مارا پھر رہا ہے ۔