ریاض(ویب ڈیسک)جائیداد پر اولاد کے درمیان لڑائی جھگڑے اور عدالتوں تک نوبت پہنچنے کے واقعات تو بہت ہیں مگر ماں کی خدمت کے حق پر اولاد میں مسابقت اورعدالت میں اس حوالے سے کارروائی عدالتی تاریخ کا انوکھا واقعہ ہی ہو سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کی عدالتوں کے ریکارڈ میں کچھ عرصہ پیشتر ایک ایسا مقدمہ سامنے آیا تھا جس نے ہر سْننے والے کو حیران کر دیا۔ یہ مقدمہ دو بھائیوں کے درمیان تھا اور وہ دونوں الگ الگ اپنی ماں کی خدمت کرنا چاہتے تھے۔ چنانچہ ماں کی خدمت کا جذبہ ان میں سے ایک بھائی حیزان الحربی کو عدالت لے گیا۔ حیزان الحربی خود بھی چل بسے مگر ان کی جانب سے ماں کی خدمت کا جذبہ ایک ضرب المثل بن چکا ہے۔عدالت میں طویل بحث کے بعد عدالت نے حیزان الحربی کے چھوٹے بھائی کو ماں کی خدمت کی ذمہ داری سونپی جس پر حیزان صدمے سے نڈھال ہو گئے۔عدالت کی طرف سے حیزان الحربی کو ماں کی خدمت کی اجازت اس لیے نہ دی گئی کہ وہ خود بھی بڑھاپے میں تھے جب کہ ان کے چھوٹے بھائی ماں کی بہتر خدمت بجا لا سکتے تھے۔ ایک ماہ قبل حیزان الحربی گاڑی کی ٹکر سے شدید زخمی ہو گئے تھے۔ انہیں اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ کچھ عرصہ کومے میں رہنے کے بعد چل بسے۔