کولکاتا (پریس ریلیز) ‘بزم ہم نوا’ کے زیر اہمتام گزشتہ شب ایک شاندار بین الاقوامی آن لائن طرحی مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا۔ مشاعرہ کی صدارت بہار اردو اکادمی کے سکریٹری مشتاق احمد نوری نے کی جبکہ نظامت کا فریضہ بز م کے سکریٹری فراغ روہوی نے انجام دیا۔ مشاعرہ سے قبل فراغ روہوی نے بزم ہم نوا کا تعارف ، اغراض و مقاصد اور بزم کی سابقہ کارگزاریوں سے ناظرین کو واقف کرایا۔ انہوں نے بتایا کہ تقریباً 15 ما ہ کے قلیل عرصہ میں بزم کی جانب سے دو عالمی مشاعروں کا اہتمام کیا جا چکا ہے۔ واٹس ایپ پر بزم ہم نوا کی طرف سے یہ پہلا آن لائن بین الاقوامی مشاعرہ تھا جسے توقع سے کہیں زیادہ پسند کیا گیا۔ مشاعرہ میں جن شعرائے کرام نے اپنا کلام پیش کیا ان کے منتخب اشعار پیش خدمت ہیں:
مشتاق احمد نوری
تیرے آنے کی خبر نے مجھے بے چین رکھا
”سو گیا چاند مگر نیند نہ آئی مجھ کو”
غیاث انور شہودی
رخصت کے وقت کر ب کا عالم عجیب تھا
حسرت بھری نگاہ سے گھر دیکھتے رہے
فراغ روہوی
پا بہ زنجیر کیا جوشِ جنوں کو اپنے
چیخ کر جب بھی تھکن نے دی دہائی مجھ کو
افتخار راغب
تیری چاہت نے مجھے بخش دی کیسی عینک
تو بہت دور سے دیتا ہے دکھائی مجھ کو
عادل حیات
دستکیں یاد کی چوکھٹ پہ جو میں دیتا ہوں
میری تنہائیاں دیتی ہیں دہائی مجھ کو
خورشید ملک
اس عشقِ نامراد کا ہم تو تمام عمر
زانوئے آرزو ہی پہ سر دیکھتے رہے
مشتاق دربھنگوی
شام ہوتے ہی تری یاد کے جگنو چمکے
آج ڈسنے لگی پھر تیری جدائی مجھ کو
سعدیہ صدف
اس کی دہلیز سے ہر بار پلٹ آئی ہوں
بے وفا سے نہیں امید رسائی مجھ کو
شہناز رحمت
منزل جدھر تھی اپنی اُدھر دیکھتے رہے
دامن پہ اپنے گرد سفر دیکھتے رہے