کوسوو (نیوز ڈیسک ) کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا کر رکھ دی ہے۔نظام زندگی درہم برہم ہوگیا ہے۔دنیا بھر میں حکومتی نمائندے بھی عجیب کشمکش کا شکار ہیں۔ایسی صورتحال شاید دنیا بھر میں پہلی بار دیکھنے کو ملی ہے۔کورونا وائرس کی وجہ سے اب تک 20 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔وائرس سے دنیا میں پہلی حکومت تبدیل ہوگئی۔بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی کے بعد کوسوو کی حکومت تبدیل کردی گئی ہے۔وزیراعظم البن کرتی کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی جس میں ارکان پارلیمنٹ کی اکثریت نے ووٹ دیا۔
پارلیمنٹ میں اکثریت کی حمایت کھونے کے بعد وزیراعظم کرتی کو عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔جمعرات کو البن کرتی کے خلاف حکومت کے اتحاد میں شامل چھوٹی جماعت نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جس کی دیگر حکومتی اتحادی جماعتوں نے بھی حمایت کی۔اتحادی جماعتوں کو وزیراعظم کے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات سے اختلاف تھا۔وزیراعظم کرتی کی حکومت نے دو ماہ قبل حلف اٹھایا تھا۔سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال میں انتخابات کا انعقاد ممکن نظر نہیں آتا اس لیے پارلیمنٹ کے اندر صحیح تبدیلی لائی جا سکتی ہے۔کوسوو میں وائرس کے 70 کیسز سامنے آئے ہیں۔خیال رہےکہ فرانسیسی خبر رساں ادارے نے دنیا بھر میں جاری کرونا وبا سے ہونے والے جانی نقصانات کی تازہ تفصیلات جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کرونا وائرس کے نتیجے میں اب تک 20 ہزار 334 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرونا وبا کے نتیجے میں سب سے زیادہ ہلاکتیں یورپی ممالک میں ہوئی ہیں جہاں اموات کی تعداد 13 ہزار 581 تک جا پہنچی ہے۔صرف اٹلی میں 7 ہزار 503 افراد کرونا کی بھینٹ چڑھ گئے۔ اسپین میں 3434 اور چین میں 3281 افراد ہلاک ہوئے ۔عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ اونے کہاکہ دنیا کو کرونا کا مقابلہ کرنے کے لیے مزید سخت اقدامات کی تیاری کرنا ہوگی۔ کرونا کی وبا سے نمٹنے کے لیے عالمی برادری میں یکجہتی کا وقت ہے ہے۔کوویڈ 19پر پریس کانفرنس میں تنظیم کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اڈھانوم گیبریوس نے کرونا کی روک تھام کے لیے اجتماعات کی روک تھام ، سفر ، ہاتھ دھونے کی اہمیت ، اور متاثرہ افراد کی چھان ،احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور دیگر امور پر زور یا۔