اسلام آباد ……خیبر پختونخوا نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت 66 ارب روپے فوری مانگ لیے ، این ایف سی ایورڈ کے ذیلی گروپ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت قابل تقسیم محصولات میں صوبوں کا حصہ بڑھائے ۔
این ایف سی ایورڈ کے ذیلی گروپ کا اجلاس پروفیسر ابراہیم کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا، اجلاس میں خیبر پختونخوا کی رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، جس میں انسداد دہشتگردی کے نیشنل ایکشن پلان کے تحت 66 ارب روپے فوری مانگے گئے ہیں ۔ وزیر خزانہ خیبر پختونخوا مظفر سید کا کہناتھا کہ دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ میں کے پی کے کی قربانیوں کا احساس کر کے ہمارا حصہ ایک فی صد سے بڑھا کر پانچ فی صد کیا جائے بلکہ این اے پی کے تحت ہمارے اخراجات ادا کیے جائیں۔پنجاب کی وزیر خزانہ عائشہ غوث پاشا کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کسی ایک صوبے کا نہیں، پورے ملک کا مسئلہ ہے، پنجاب کی آبادی 10 کروڑ سے زیادہ ہے ، جسے صحت، تعلیم اور ملازمتوں کے مواقع فراہم کرنے ہیں ، اس لیے پنجاب کو وسائل بھی زیادہ چاہئیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب ساتھ کھڑے ہیں سب کو پاکستان کے گروتھ ریٹ کو آگے بڑھانا ہے، سارے یونٹس کو مل کر پاکستان کومڈل انکم گروپ بنانا ہے۔ ذیلی گروپ کے چیئرمین پروفیسر ابراہیم نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ قومی مالیاتی کمیشن کا اجلاس بلایا جائے اور پنجاب کے نامزد ممبر این ایف سی کے تقرر کا نوٹیفکیشن بھی فوری جاری کیا جائے۔