خیبر پختونخوا حکومت نے جگر کے عارضے میں مبتلا افغان خاتون شربت گلہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر پشاور میں قیام اور علاج کی مہلت دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل اس سلسلے میں وفاقی حکومت سے درخواست کرے گا۔
خیبر پختونخوا حکومت نے شربت گلہ کو ڈی پورٹ نہ کرنے سے متعلق ایڈوکیٹ جنرل سے قانونی مشاورت کی ہے۔ افغان خاتون کی ملک بدری کے معاملے پر وفاقی حکومت سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایڈوکیٹ جنرل خیبر پختونخوا لطیف یوسف زئی نے جیو نیوز کو بتایا کہ شربت گلہ کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ڈی پورٹ نہ کرنے کی درخواست کی جائے گی، کیونکہ وہ بیمار ہے ان کا علاج بھی خیبر پختونخوا حکومت کرے گی۔
انہوں نے بتایا کہ وفاق سے درخواست کی جائے گی کہ شربت گلہ کو 30 مارچ 2017 تک رہنے کی اجازت دی جائے۔شربت گلہ پاکستانی شناختی کارڈ بنانے کا اعتراف کر چکی ہے، جس پرعدالت شربت گلہ کو ڈی پورٹ کے علاوہ ایک لاکھ 10 ہزار روپے جرمانہ اور 15 دن قید کی سزا سنا چکی ہے ۔