اسلام آباد (ویب ڈیسک) عالمی عدالت انصاف کے سربراہ نے کلبھوشن یادیو کیس میں عملدرآمد پر پاکستان کے کردار کی تعریف کی ہے۔ صدر عالمی عدالت انصاف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کیس کے 17 جولائی کے فیصلے پر من وعن عمل کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے انڈٰین کمانڈر یادیو کو ویانا کنونشن کے تحت اس کے حقوق سے آگاہ کیا۔ پاکستان نے بھارتی ہائی کمیشن کے اہلکار کو کلبھوشن تک کونسلر رسائی دی۔ دی ہیگ میں عالمی عدالت کے فیصلے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کے اٹارنی جنرل انور منصور نے کہا کہ عالمی عدالت نے واضح طور پر کہا کہ کلبھوشن رہا نہیں ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے یہ بھی کہا کہ کلبھوشن پاکستان کی حراست میں رہے گا، کیس پر نظر ثانی کی جائے۔ جبکہ پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کلبھوشن یادو کے خلاف عالمی عدالت برائے انصاف کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ ہندوستان کے وزیراعظم نریندر مودی نے بدھ کے روز پاکستان کی جیل میں قید ہندوستانی شہری کلبھوشن یادو کی پھانسی کی سزا کو روکے جانے کے عالمی عدالت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے سچ اور انصاف کی جیت قرار دیا۔ جبکہ ہندوستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی عدالت کے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو کلبھوشن یادو کو فوجی عدالت کی جانب سے سنائی گئی سزا کاگہرائی سے تجزیہ اور نظر ثانی کرنی چاہیے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پاکستان فوراً اس ہدایت پر عمل درآمد کرے گا۔