پاکستان کا انتہائی محتاط رویہ پاکستان نے ایڈہاک جج کا نام دیدیا تو انڈیا جج با رے پرا پیگنڈا کرسکتا ہے ،ذرائع
اسلام آباد: معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے کلبھوشن کیس کی باقاعدہ سماعت کے شروع ہونے سے دو ماہ پہلے عالمی عدالت انصاف میں ایڈہاک جج تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ابھی کلبھوشن کے معاملے میں پہلے بھارت دعویٰ کریگا اور پھر پاکستان جواب دعویٰ داخل کرائے گا۔
اس پراسیس میں چھ ماہ یا اس سے زائد کا وقت درکار ہو گا ۔ پاکستان نے ابھی تک عالمی عدالت انصاف میں ایڈہاک جج کا نام نہیں دیا تھا کہ کلبھوشن کیس کی ابتدائی سماعت شروع ہو گئی جس میں کلبھوشن کی پھا نسی کو روک دیا گیا ۔ اب پاکستان نے طے کیا ہے کہ وہ عالمی عدالت انصاف میں اپنے ایڈہاک جج کا نام دے گا اور اس کی تعیناتی صرف سماعت شروع ہونے سے دو ماہ قبل کرائی جا ئے گی۔ اس بارے میں پاکستان کے اٹارنی جنرل نے عالمی عدالت انصاف کے چیف جسٹس سے ملاقات میں آگاہ کیا ہے کہ پاکستان صرف سماعت شروع ہونے سے دو ماہ قبل اپنا ایڈہاک جج لگوائے گا جس پر عالمی عدالت انصاف کے چیف جسٹس نے آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
پاکستان اس سے قبل ایڈہاک جج کا نام نہیں دے گا کیونکہ اگر پاکستان پہلے ہی ایڈہاک جج کا نام دے دیا تو انڈیا کی جانب سے اس جج کے با رے میں کوئی پرا پیگنڈا ہوسکتا ہے اس لئے پاکستان کی جانب سے محتاط رو یہ اختیار کیا جا رہا ہے ،اس با رے میں اٹارنی جنرل اشتر اوصاف علی نے بھی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کلبھوشن کیس کی سماعت سے چند ماہ قبل ہی اپنا ایڈہاک جج لگوائے گا۔