بھا رتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو سے والدہ اور اہلیہ کی ملاقات پر بھی جاسوسی کرنے کی کوشیش یا دھماکا کر کے ثبوت ختم کرنے کی سا زش، کلبھوشن کی اہلیہ کے جوتے میں میٹل چپ تھی جو میٹل ڈیٹیکٹر سے کلیئر نہیں ہو رہی تھی:دفتر خارجہ
رپورٹ ،اصغر علی مبارک سے
اسلام آباد ..بھا رتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات پر بھی جاسوسی کرنے کی کوشیش یا دھماکا کر کے ثبوت ختم کرنے کی سا زش تیار کی گئی پاکستانی ادارے سازش بےنقاب کرنے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گے .پاکستان نے بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیادپر کروائی مگر بھارتی حکام نےمکارانہ چال کے ساتھ اس موقع پر بھی جاسوسی کرنے کی کوشیش کی جو پاکستانی سیکورٹی عملے نے بر وقت کاروائی سے ناکامیاب بنا دی کلبھوشن یادیو کی بیوی چیتنکاوی یادیو کے جوتے میں سے جاسوسی کے آلات بیمہ چپ برامدگی کے بعد ڈریسز میں سے خفیہ معلومات کی وایرز کا شبہہ ظاہر کیا گیا جبکہ والدہ کی بالوں کی پینز بھی مشکوک قرار پانے پر تبدیل کروائی گئی بھارتی حکام نے شاطرانہ دماغ سے خیر سگالی جذبے کو بھی کاری ضرب لگائی ھے بھارتی حکام نے ملاقات سے بھی اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی اور انڈین ہائی کمیشن میں انکے جوتوں میں چپ فٹ کیں تاکہ تمام کاروائی ریکارڈ ھو سکے ذرا ئع کے مطابق کلبھوشن یادیو کی بیوی چیتنکاوی یادیو اپنے شوہر سے ملنے کے لئے دفتر خارجہ میں آئی تو اس کا جوتا معمول سے زیادہ وزنی اور بڑا تھا،جس کی وجہ سے پہلے گاڑی سے اترتے وقت انڈین سفارت کار کا سہارہ لے کر اترنا پڑا سکورٹی پر مامور اھلکاروں انکی اس حرکت کو نوٹ کیا شک گزرنے پر سیکورٹی حکام نے بھارتی جاسوس کی اہلیہ کا جوتا اس سے اتروا لیاتو انڈین سفارت کار نے ایسا کرنے سے روکا ۔میٹل ڈیٹکٹر میں بھی چپ ظاہر نہ ہو پائی مگر جب اسکو اوپن کیا گیا تو بھارت کا مکروہ چہرہ آشکار ھو گیا ،اس طرح والدہ کے بالوں میں کلپ ،کانوں میں اونچا سننے کے آلات ،جیولری ،منگل سوتر ،پر بھی کلیرنس نہ ملی ،ملاقات میں تاخیر کی وجہ کپڑوں کی تبدیلی کی وجہ سے ھوئی ذرا ئع کے مطابق بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کو جسمانی طور پر چھونے سے اس لئے روکا گیا کہ خدشہ تھا کہ بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کو راستے سے ھٹاننے کے لئے کوئی ڈرامہ نہ کر دیا جاۓ بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیوسے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات دفتر خارجہ کی اولڈ بلڈنگ میں کرائی
گئی ،سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ملاقات سے قبل دونوں کے کپڑے تبدیل کرائے گئے جبکہ ان کا میک اپ بھی اتروا دیا گیا ، مگر اس ملاقات کے دوران دفتر خارجہ کے حکام کو بھارتی جاسوس کی اہلیہ کے جوتے پر شک گزرا اور اس کا جوتا اپنی تحویل میں لے لیا۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمّد فیصل کا کہناہے کہ بھارتی جاسوس کی اہلیہ کا جوتا معمول سے ہٹ کر تھا جبکہ اس میں میٹل چپ لگی ہوئی تھی جو کہ میٹل ڈیٹیکٹر سے کلیئر نہیں ہو رہی تھی ۔اس لئےشک گزرنے پر ان کا جوتا اتروا لیا گیا جبکہ انہیں متبادل جوتے فراہم کرد ئیے گئے ۔
سیکورٹی حکام نے جوتے کی جانچ کرنے کے لئے اسے لیبارٹری میں بھیج دیا ہے اور اس امر کی تصدیق کی جا رہی کہ وہ ریکارڈنگ ڈیوائس تھی یا کوئی کیمرہ اس جوتے کے اندر نصب تھا۔۔بھارتی میڈیا کی جانب سے اب کلبھوشن یادیو سے متعلق ایک بڑا دعوی کیا جا رہا ہے۔ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے بھارتی میڈیا دعوی کر رہا ہے کہ اس کی والدہ اور اہلیہ سے گزشتہ روز کی ملاقات آخری نہیں تھی۔ کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے مزید ملاقاتوں کا امکان ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ مزید ملاقاتوں کا اشارہ خود پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز کے بیان میں دیا ہے۔ تاہم بھارت کو کلبھوشن یادیو تک کونسلر رسائی تاحال نہیں دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے اس دعوے سے متعلق پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے تاحال کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گرد انڈین نیوی کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ سے اسلام آباد میں ملاقات کر ادی گئی ہے، اس ملاقات کے بعد پاکستان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی دہشت گرد کا پنشن ریکارڈ مہیا کرے ،بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو2003ءمیں نیوی سے ریٹائرڈ ہو گیا تھا ، اب حکومت پاکستان نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کلبھوشن یادیو کا سروس ریکارڈفراہم کریں۔ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے پنشن ریکارڈ، بینک سٹیٹمنٹس اور دیگر تفصیلات بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان نے بھارتی حکام کو 15افراد کی فہرست بھی دی ہے ، یہ فہرست کلبھوشن یادیو نے اپنا دفاع کرنے کے لئے دی تھی۔ ان 15افراد میں کلبھوشن کی اہلیہ بھی شامل ہے ۔ لیکن بھارت نے کلبھوشن یادیو کی بیوی کو بھی اپنے شوہر کے دفاع میں بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت نہیں دی۔حسین مبارک پٹیل کے فرضی نام سے بھارتی خفیہ جاسوس کلبھوشن سُدھیر یادیو کے پاسپورٹ کی کاپی کے مطابق وہ 30 اگست 1968 کو بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے شہر سانگلی میں پیدا ہوا۔کلبھوشن یادیو کو یہ فرضی نام، جس کا اس نے گزشتہ سال اپنی اعترافی ویڈیو میں انکشاف کیا، بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے پاکستان میں انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے دیا گیا تھا۔ممبئی کے مضافاتی علاقے پووائی کے رہائشی کلبھوشن یادیو کا تعلق پولیس افسران کے خاندان سے ہے۔اپنے بیان میں بھارتیدہشت گرد نے کہا تھا کہ وہ نیوی میں حاضر سروس افسر ہے، اس نے 1987 میں نیشنل ڈیفنس اکیڈمی اور 1991 میں بھارتی نیوی میں شمولیت اختیار کی، جہاں اس نے دسمبر 2001 تک فرائض انجام دیئے۔ پارلیمنٹ حملے کے بعد اس نے بھارت میں انفارمیشن اینڈ انٹیلی جنس جمع کرنے کے لیے اپنی خدمات دینے کا آغاز کیا۔کلبھوشن کا اپنے اعترافی بیان میں کہنا تھا کہ ’میں اب بھی بھارتی نیوی کا حاضر سروس افسر ہوں اور بطور کمیشنڈ افسر میری ریٹائرمنٹ 2022 میں ہوگی۔‘کلبھوشن کے اہلخانہ نےمیڈیا کو بتایا کہ کلبھوشن یادیو وقت سے قبل نیوی سے ریٹائرمنٹ لے کر کاروباری شخص بن گیا تھا اور اسی سلسلے میں وہ اکثر بیرون ملک بھی جاتا تھاکلبھوشن کا کہنا تھا کہ اس نے 2003 میں انٹیلی جنس آپریشنز کا آغاز کیا اور چھابہار، ایران میں کاروبار کا آغاز کیا جہاں اس کی شناخت خفیہ تھی اور اس نے 2003 اور 2004 میں کراچی کے دورے کیے۔2013 کے آخر میں اس نے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے ذمہ داریاں پوری کرنا شروع کی اور کراچی اور بلوچستان میں کئی تخریبی کارروائیوں میں کردار ادا کیا۔
کلبھوشن نے کہا کہ پاکستان میں اس کے داخل ہونے کا مقصد فنڈنگ لینے والے بلوچ علیحدگی پسندوں سے ملاقات کرنا اور قتل سمیت مختلف گھناؤنی کارروائیوں میں ان سے تعاون کرنا تھا۔کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی علیحدگی پسند تنظیموں کی متعدد کارروائیوں کے پیچھے ‘را’ کا ہاتھ ہے۔
کلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشکیل سے گرفتار کیا تھا۔فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت کلبھوشن یادیو کا ٹرائل ک
بھا رتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو سے والدہ اور اہلیہ کی مبھا رتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات پر بھی جاسوسی کرنے کی کوشیش یا دھماکا کر کے ثبوت ختم کرنے کی سا زش تیار کی گئی پاکستانی ادارے سازش بےنقاب کرنے کے لئے سر جوڑ کر بیٹھ گے .پاکستان نے بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ سے ملاقات انسانی ہمدردی کی بنیادپر کروائی مگر بھارتی حکام نےمکارانہ چال کے ساتھ اس موقع پر بھی جاسوسی کرنے کی کوشیش کی جو پاکستانی سیکورٹی عملے نے بر وقت کاروائی سے ناکامیاب بنا دی کلبھوشن یادیو کی بیوی چیتنکاوی یادیو کے جوتے میں سے جاسوسی کے آلات بیمہ چپ برامدگی کے بعد ڈریسز میں سے خفیہ معلومات کی وایرز کا شبہہ ظاہر کیا گیا جبکہ والدہ کی بالوں کی پینز بھی مشکوک قرار پانے پر تبدیل کروائی گئی بھارتی حکام نے شاطرانہ دماغ سے خیر سگالی جذبے کو بھی کاری ضرب لگائی ھے بھارتی حکام نے ملاقات سے بھی اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی اور انڈین ہائی کمیشن میں انکے جوتوں میں چپ فٹ کیں تاکہ تمام کاروائی ریکارڈ ھو سکے ذرا ئع کے مطابق کلبھوشن یادیو کی بیوی چیتنکاوی یادیو اپنے شوہر سے ملنے کے لئے دفتر خارجہ میں آئی تو اس کا جوتا معمول سے زیادہ وزنی اور بڑا تھا،جس کی وجہ سے پہلے گاڑی سے اترتے وقت انڈین سفارت کار کا سہارہ لے کر اترنا پڑا سکورٹی پر مامور اھلکاروں انکی اس حرکت کو نوٹ کیا شک گزرنے پر سیکورٹی حکام نے بھارتی جاسوس کی اہلیہ کا جوتا اس سے اتروا لیاتو انڈین سفارت کار نے ایسا کرنے سے روکا ۔میٹل ڈیٹکٹر میں بھی چپ ظاہر نہ ہو پائی مگر جب اسکو اوپن کیا گیا تو بھارت کا مکروہ چہرہ آشکار ھو گیا ،اس طرح والدہ کے بالوں میں کلپ ،کانوں میں اونچا سننے کے آلات ،جیولری ،منگل سوتر ،پر بھی کلیرنس نہ ملی ،ملاقات میں تاخیر کی وجہ کپڑوں کی تبدیلی کی وجہ سے ھوئی ذرا ئع کے مطابق بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کو جسمانی طور پر چھونے سے اس لئے روکا گیا کہ خدشہ تھا کہ بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیو کو راستے سے ھٹاننے کے لئے کوئی ڈرامہ نہ کر دیا جاۓ بھارتی دھشت گرد کلبھوشن یادیوسے اس کی والدہ اور اہلیہ کی ملاقات دفتر خارجہ کی اولڈ بلڈنگ میں کرائی گئی ،سیکورٹی خدشات کی وجہ سے ملاقات سے قبل دونوں کے کپڑے تبدیل کرائے گئے جبکہ ان کا میک اپ بھی اتروا دیا گیا ، مگر اس ملاقات کے دوران دفتر خارجہ کے حکام کو بھارتی جاسوس کی اہلیہ کے جوتے پر شک گزرا اور اس کا جوتا اپنی تحویل میں لے لیا۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمّد فیصل کا کہناہے کہ بھارتی جاسوس کی اہلیہ کا جوتا معمول سے ہٹ کر تھا جبکہ اس میں میٹل چپ لگی ہوئی تھی جو کہ میٹل ڈیٹیکٹر سے کلیئر نہیں ہو رہی تھی ۔اس لئےشک گزرنے پر ان کا جوتا اتروا لیا گیا جبکہ انہیں متبادل جوتے فراہم کرد ئیے گئے سیکورٹی حکام نے جوتے کی جانچ کرنے کے لئے اسے لیبارٹری میں بھیج دیا ہے اور اس امر کی تصدیق کی جا رہی کہ وہ ریکارڈنگ ڈیوائس تھی یا کوئی کیمرہ اس جوتے کے اندر نصب تھا۔۔بھارتی میڈیا کی جانب سے اب کلبھوشن یادیو سے متعلق ایک بڑا دعوی کیا جا رہا ہے۔ کلبھوشن یادیو کے حوالے سے بھارتی میڈیا دعوی کر رہا ہے کہ اس کی والدہ اور اہلیہ سے گزشتہ روز کی ملاقات آخری نہیں تھی۔ کلبھوشن یادیو کی اہلیہ اور والدہ سے مزید ملاقاتوں کا امکان ہے۔ بھارتی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ مزید ملاقاتوں کا اشارہ خود پاکستان کے دفتر خارجہ کے ترجمان نے گزشتہ روز کے بیان میں دیا ہے۔ تاہم بھارت کو کلبھوشن یادیو تک کونسلر رسائی تاحال نہیں دی گئی۔ بھارتی میڈیا کے اس دعوے سے متعلق پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے تاحال کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ پاکستان کی جانب سے بھارتی دہشت گرد انڈین نیوی کے حاضر سروس آفیسر کلبھوشن یادیو کے اہل خانہ سے اسلام آباد میں ملاقات کر ادی گئی ہے، اس ملاقات کے بعد پاکستان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی دہشت گرد کا پنشن ریکارڈ مہیا کرے ،بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا تھا کہ کلبھوشن یادیو2003ءمیں نیوی سے ریٹائرڈ ہو گیا تھا ، اب حکومت پاکستان نے بھارتی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کلبھوشن یادیو کا سروس ریکارڈفراہم کریں۔ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کے پنشن ریکارڈ، بینک سٹیٹمنٹس اور دیگر تفصیلات بھی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔پاکستان نے بھارتی حکام کو 15افراد کی فہرست بھی دی ہے ، یہ فہرست کلبھوشن یادیو نے اپنا دفاع کرنے کے لئے دی تھی۔ ان 15افراد میں کلبھوشن کی اہلیہ بھی شامل ہے ۔ لیکن بھارت نے کلبھوشن یادیو کی بیوی کو بھی اپنے شوہر کے دفاع میں بیان ریکارڈ کرانے کی اجازت نہیں دی۔