اسلام آباد(یس اردو نیوز) کویت میں 70 ہزار تارکین وطن کے اقامے زاید المعیاد ہوچکے ہیں جس کے بعد کویتی وزارت داخلہ نے ایسے تارکین وطن کے حوالے سے نظرثانی شروع کردی ہے۔ خبررساں ادارے کے مطابق آئندہ ہفتے کویت کی وزارت داخلہ کے اعلی افسران کویت میں موجود 70 ہزار غیرملکیوں کے معاملات کا ہر پہلو سے جائزہ لیں گے۔ اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ کے حکام تارکین وطن کی کویت واپسی سے متعلق اہم فیصلے کریں گے۔ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ زائد المیعاد اقامے والے 70 ہزار غیرملکیوں کو متعدد زمروں میں تقسیم کر دیا گیا ہے- ہر زمرے میں شامل تارکین کے معاملات الگ الگ بنیادوں پر حل کیے جائیں گے۔ کویتی وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جن غیرملکیوں کی کویت واپسی کا فیصلہ ہوگا ان کے لیے وزٹ ویزے جاری ہوں گے- ان ویزوں پر وہ کویت واپس آئیں گے۔کویت پہنچ کر ان کے وزٹ ویزے سابقہ ریزیڈنٹ پرمٹ میں تبدیل کردیے جائیں گے۔ کویتی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ ان 70 ہزار افراد میں سے 3 زمروں میں شامل غیرملکیوں کی بابت طے کیا جا رہا ہے کہ انہیں واپسی کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایسے غیرملکی کارکن جن کی عمریں 60 برس سے زیادہ ہوچکی ہیں۔ ایسے غیرملکی کارکن جن کے اقامے فرضی کمپنیوں کے ہیں اور یہ کارکن ان کمپنیوں کے حقیقی ملازم نہیں ہیں۔وزارت داخلہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ جہاں گھریلو عملے کا تعلق ہے تو ان کی کویت واپسی یا عدم واپسی کا فیصلہ سکیورٹی ریکارڈ اور عمر کی بنیاد پر کیا جائے گا- اگر کسی گھریلو ملازم کی عمر 60 برس سے اوپر ہوچکی ہوگی تو اس کے کفیل سے کہا جائے گا کہ وہ اس کی جگہ کوئی کم عمر ملازم لائے جبکہ گھریلو عملے میں سے کسی ایسے شخص کو جس کا سکیورٹی ریکارڈ خراب ہوگا اور اس کا اقامہ بیرون کویت ختم ہوچکا ہوگا اسے واپسی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بیرون کویت رہتے ہوئے زائد المیعاد اقامے کے مسئلے سے دوچار تارکین کے مالی حقوق کی بابت کویتی وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ ان میں سے جن لوگوں کے کویت نہ آنے کا فیصلہ کر لیا جائے گا افرادی قوت کا محکمہ ان کے حقوق ان کی کمپنی سے وصول کرکے انہیں بھجوائے گا- اس کی کارروائی کے لیے محکمہ ای پلیٹ فارم پر درخواستیں طلب کرے گا۔