اسلام آباد(ایس ایم حسنین) پنجاب کے دارالحکومت کے علاقے کالا شاہ کاکو میں 5 افراد نے پہلے میاں بیوی کو اغوا کیا، بعد ازاں شوہر کے سامنے بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا ۔شوہر کے ہمراہ نوکری کی تلاش کیلئے لاہور آنے والی خاتون اجتماعی زیادتی کا نشانہ بن گئی، پنجاب کے دارالحکومت کے علاقے کالا شاہ کاکو میں 5 افراد نے پہلے میاں بیوی کو اغوا کیا، بعد ازاں شوہر کے سامنے بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ گجر پورہ کے بعد سے روزانہ کی بنیاد پر ملک میں جنسی زیادتی کے کیسز رپورٹ ہونے کی شرح میں تشویش ناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ سانحہ گجر پورہ کے بعد لاہور میں اجتماعی زیادتی کا ایک اور افسوسناک واقعہ پیش آیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق متاثرہ میاں بیوی نوکری کی تلاش میں راولپنڈی سے لاہور آئے تو ایک رکشے والا بہانے سے دونوں کو اپنے ساتھیوں کے پاس لے گیا جہاں انہیں اغوا کر لیا گیا۔ اغوا کیے جانے کے بعد 5 افراد دونوں میاں بیوی کو کھیتوں میں لے گئے، جہاں شوہر کے سر پر پستول رکھ کر اس کے سامنے اس کی بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔
متاثرہ میاں بیوی نے پولیس کو شکایت درج کروا دی ہے، تاہم ملزمان تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ افسوسناک واقعہ لاہور کے علاقے کالا شاہ کاکو میں پیش آیا۔ واضح رہے کہ پنجاب میں خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب میں 2020ء کے پہلے 6 ماہ کے دوران اجتماعی زیادتی کے 77 واقعات رپورٹ ہوئے ، 60 فیصد ملزمان کو تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا ۔ گوجرانوالہ ریجن اجتماعی زیادتی کے واقعات میں 30 واقعات کے ساتھ پہلے نمبر پر رہا جبکہ فیصل آباد ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 12 واقعات سامنے آئے ۔ ملتان ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 9 مقدمات درج ہوئے ، لاہور میں اجتماعی زیادتی کے 7 واقعات سامنے آئے ، اس کے علاوہ ڈیرہ غازی خان ریجن میں اجتماعی زیادتی کے 6 ، شیخو پورہ اور راولپنڈی میں 5 ، 5 واقعات رپورٹ ہوئے، بہاولپور اور ساہیوال ریجن میں ایک ایک اور سرگودھا میں اجتماعتی زیادتی کے 2 واقعات ہوئے ۔