کراچی(ویب ڈیسک)برطانوی شہزادی کیٹ نے بچپن میں قرآنی آیات یاد کیں اور رمضان المبارک کےاختتام پر عید الفطر کی خوشیاں بھی منائی ہیں،غیر ملکی میڈیا کے مطابق کیٹ کے والد برٹش ائیر ویز منیجر تھے اور مئی 1984 میں اردن چلے گئے،اس وقت کیٹ کی عمر 2 برس جبکہ ان کی بہن کی عمر صرف آٹھ ماہ ہی تھی۔اردن میں رہتے ہوئے کیٹ نے ناصرف عربی سیکھی بلکہ انہوں نے قرآن پاک کی کئی آیات بھی یاد کیں۔دوسری جانب برطانوی شہزادہ ہیری کی اہلیہ میگھن مارکل کا کہنا ہے کہ ہیری دنیا کے سب سے بہترین شوہر ہیں۔پیپل ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق ڈچز آف سوسسیکس کا خطاب پانے والی میگھن مارکل نے گزشتہ روز ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کے ساتھ چیسٹر میں اپنی پہلی سرکاری تقریب میں شرکت کی۔اس موقع پر اگرچہ شہزادہ ہیری ان کے ہمراہ نہیں تھے، لیکن میگھن انہیں یاد کر رہی تھیں۔یہی وجہ ہے کہ جب وہاں موجود خواتین نے میگھن سے پرنس ہیری اور ان کے تعلق کے بارے میں سوالات کیے تو ڈچز آپ سوسیکس نے کہا کہ ‘ہیری دنیا کے سب سے بہترین شوہر ہیں’۔جب ایک خاتون نے ان کی شادی شدہ زندگی سے متعلق سوال کیا تو 36 سالہ میگھن مارکل نے جواب دیا، ‘شاندار، میری زندگی بہت مزے میں گزر رہی ہے’۔واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر میں منگنی کے بعد اپنے ایک انٹرویو میں شہزادہ ہیری نےکہا تھا کہ انہیں میگھن سے پہلی ہی نظر میں محبت ہوگئی تھی۔شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل گزشتہ ماہ 19 مئی کو رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔
ایک اور خبر کے مطابق روس اور سعودی عرب کے درمیان میچ سے فیفا ورلڈ کپ 2018 کا آغاز ہوگیا جس کے دوران میزبان ٹیم نے یک طرفہ مقابلے میں 0-5 سے فتح حاصل کی۔تاہم میچ کے دوران اسٹیڈیم میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی موجودگی بھی توجہ کا مزکر بنی رہی جن کی صحت سے متعلق افواہیں اب دم توڑ گئیں۔محمد بن سلمان نے روس اور سعودی عرب کے درمیان میچ روسی صدر ولادی پیوٹن کے ہمراہ دیکھا۔اس سے قبل سعودی ولی کے کچھ عرصے سے منظر عام سے غائب رہنے کے باعث ایرانی و روسی میڈیا پر ان کی صحت کے حوالے سے قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔روسی نشریاتی ادارے کی رپورٹ نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کچھ عرصے سے منظر عام سے غائب ہیں اور اس بات کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ گزشتہ ماہ سعودی عرب کے شاہی محل میں پیش آنے والے مبینہ فائرنگ کے واقعے کے بعد ان کی صحت ٹھیک نہیں۔ایران کے اخبار ’روزنامہ کیھان‘ نے ایک رپورٹ شائع کی ہے جس میں اس نے دعویٰ کیا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے ایک خفیہ رپورٹ نامعلوم عرب ملک کو بھجوائی گئی ہے جس کے مطابق 21 اپریل کو ریاض کے شاہی محل پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں محمد بن سلمان مبینہ طور پر زخمی ہوئے، اس کے بعد سے وہ کسی عوامی مقام پر نظر نہیں آئے۔