اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم پاکستان نے اقتدار سنبھالنے سے قبل اعلان کیا تھا کہ ہم پاکستان کو ایسا بنا دیں گے دنیا بھر میں پاکستانی پاسپورٹ کی عزت ہوگی۔ لیگی رہنما پرویز رشید کے مطابق صرف چالیس دنوں میں پاکستانی پاسپورٹ 126 نمبر سے179 نمبر پر پہنچ گیا ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے لیگی رہنما پرویز رشید نے وزیر اعظم پاکستان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ۔ پرویز رشید نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے اقتدار سنبھالنے سے قبل کہا تھا کہ دنیامیں لوگ سبزپاسپورٹ کوعزت کی نگاہ سے دیکھیں گے ۔ لیکن صرف چالیس دنوں کی حکومت میں پاکستانی پاسپورٹ 126 ویں سے 179 ویں نمبر پر پہنچ گیا ہے ۔ سابق وزیر اطلاعات نے اپنے اس ٹوئٹ کے ساتھ کسی بھی قسم کا ریفرنس نہیں دیا ، جسے سوشل میڈیا صارفین الزاماتی سیاست کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں۔ کئی صارفین نے پرویز رشید کو شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے ۔ صارفین کا کہنا تھا کہ بغیر ثبوت کے ٹوئٹ کی حیثیت پی ٹی آئی حکومت پر بلا جواز تنقید سے زیادہ نہیں ہے۔ تاہم ان جوابات کے بعد پرویز رشید کی جانب سے کسی بھی قسم کا جواب نہیں دیا گیا اور نہ ہی سوشل میڈیا صارفین کو مطمئن کرنے کیلئے کچھ کہا ہے۔ سابق وزیر اطلاعات کے ٹوئٹ کے جواب میں صارفین نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے اور ان سے الزامات کا جواب بھی طلب کیا ہے۔عام عوام نامی ٹوئٹر صارف نے ٹوئٹ کیا کہ ناظرین !پرویز رشید صاحب کی بات کا غصہ مت کیجئے گا۔ شہباز شریف کے جیل جانے کے صدمہ سے انکا دماغی توازن کھو گیا ہے۔ ڈان لیکس کیس کھلنے والا ہے اب انکی باری آنے والی ہے۔ تھوڑی بھکی بھکی باتیں کرنے لگے ہیں بھوک کم لگتی ہے اکثر قبض کی شکایت رہتی ہے جسکی وجہ سے گیس دماغ کو چڑھ جاتی ہے۔دل بادشاہ نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ مجھے یوں محسوس ہورہا ہے ، جیسے پرویز رشید کو غلط معلومات ملی ہیں ، کیوں کہ پاکستانی پاسپورٹ کا رینک پہلے 179 تھا اور اب یہ 126 نمبر پر آگیا ہے۔ نمبر نامی صارف نے 4 مارچ 2018 کی ایک خبر کا سکرین شاٹ شیئر کیا ۔ اور کہا کہ اس وقت پاکستانی پاسپورٹ دنیا کے چار خطرناک ترین ممالک کی فہرست میں تھا۔ اس وقت تو تحریک انصاف کی حکومت نہیں تھی ۔عاطف نون نامی صارف نے پرویز رشید کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ ن لیگ کے 35 سالہ دور حکومت میں پہلے نمبر پر تھا۔ پی ٹی آئی نے کہاں پہنچا دیا؟ 70 سال سے ایک روپے کا قرص نہیں تھا۔ پی ٹی آئی نے وہ بھی چڑھا دیا نہیں تو ن لیگ کشکول کو توڑ گئ تھی ۔