کراچی……..کامیڈی کی دنیا میں انفرادیت رکھنے والے نامور کامیڈین لیجنڈ اداکار لہری کے مداح آج ان کی 86 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔2 جنوری 1929 کو پیدا ہونے والے سفیر اللہ المعروف لہری نے انتہائی نامساعد حالات میں اپنے فنی کیریئر کا آغاز 1955 ء میں لاچو سیٹھ شیخ لطیف کی فلم انوکھی سے کیا۔ اس فلم میں ہیروئن کے کردار کیلئے اداکارہ شیلا رومانی بھارت سے خصوصی طور پر کراچی آئی تھیں۔ انہو نے فلم افشاں، رم جھم، چھوٹی بہن، بالم، جلتے سورج کے نیچے، پھول میرے گلشن کا ، انجان اور پرنس میں مزاحیہ اداکاری کے انمٹ نقوش چھوڑے۔ زبیدہ، زنجیر، نیاانداز،بہورانی،موم کی گڑیا،جلے نہ کیوں پروانہ میں ان کی پرفارمنس شاندار رہی۔ گرہستی، رسوائی، بدل گیا انسان، اپنا پرایا، دوباغی، سوسائٹی، انسان بدلتا ہے، رات کے راہی، فیصلہ، جوکر، کون کسی کا، آگ، میرے ہم سفر، دل میرا دھڑکن تیری، انہونی، صبح کا تارا، چاہت، ننھا فرشتہ، گمراہ، پالکی، ایثار، دامن، آنچل، پیغام، کنیز،میں وہ نہیں، صائقہ اور انجمن ان کے کیریئر کی بہترین فلموں شمار ہوتی ہیں۔ انہیں مجموعی طور پر گیارہ مرتبہ نگار ایوارڈ دیا گیا جو بجائے خود ایک ریکارڈ ہے۔لہری نے 13 ستمبر 2012 کو کراچی میں وفات پائی لیکن آج بھی اپنی لاجواب اداکاری کے باعث مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔